فلپائن میں خواتین، امن اور سلامتی پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں نورہ الکعبی نے کی شرکت

فلپائن کی خاتون اول، فلپائن کے صدر کی اہلیہ محترمہ لوئیس آرنیٹا مارکوس اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ محترمہ امینہ محمد نے آج پیر کو اس کانفرنس کا افتتاح کیا۔ چنانچہ یہ کانفرس تین دن تک جاری رہے گی۔
محترمہ نورہ الکعبی نے اس کانفرنس کے انعقاد پر جمہوریہ فلپائن کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء، ایک اعلیٰ سطحی پینل ڈسکشن میں اپنی شرکت کے دوران، محترمہ نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے امن کی تعمیر میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی، جو کہ خواتین تنازعات کو روکنے اور حل کرنے اور پائیدار امن کے قیام میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
علاوہ ازیں، محترمہ نے اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے حاصل کی گئی اہم ترین کامیابیوں کی طرف بھی اشارہ کیا۔ جن میں سرفہرست وہ قومی ایکشن پلان ہے جو سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1325 کے تحت خواتین، امن اور سلامتی سے متعلق عالمی وعدوں پر عمل درآمد کی حمایت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ عرب خلیجی ممالک میں اپنی نوعیت کے پہلے قومی پروگرام کے طور پر، "مدر آف ایمریٹس"، جنرل ویمن یونین کی صدر، سپریم کونسل برائے زچگی اور بچپن کی صدر، اور فیملی ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کی سپریم چیئر وومن محترمہ شیخہ فاطمہ بنت مبارک نے سال 2021 میں اس کا آغاز کیا تھا۔
محترمہ نے اس بات کی وضاحت کی کہ قومی منصوبے میں خارجہ پالیسیوں میں صنفی ضروریات کا جواب حاصل کرنا، تنازعات کی روک تھام میں خواتین کی موثر شرکت کا حصول، اور سیاسی میدان میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا شامل ہے۔
اس دوران، محترمہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کا کردار صرف اندرونی کوششوں تک ہی محدود نہیں ہے۔ جیسا کہ یہ امن اور سلامتی کی تعمیر نیز اس کو برقرار رکھنے میں خواتین کے کردار کو بڑھانے کے لیے معاون تقریبات اور اقدامات کی میزبانی اور ان پر عمل درآمد کرتے ہوئے متعلقہ علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ چنانچہ اس دوران محترمہ نے "تنازعات اور تنازعات کے بعد سے متاثرہ معاشروں میں خواتین کے کردار کو بڑھانے... عرب خطے سے آوازیں" کے موضوع پر ابوظہبی کی طرف سے اعلیٰ سطحی وزارتی کانفرنس کی میزبانی کی جانب بھی اشارہ کیا۔ واضح رہے کہ ستمبر 2022 میں "مدر آف ایمریٹس" محترمہ شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی عمدہ سرپرستی میں اس کا انعقاد ہوا تھا۔
اس کے ساتھ ساھ آپ نے امن اور سلامتی کے شعبوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے اور متعلقہ شعبوں میں ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے مقصد سے ، 2019 میں "امن اور سلامتی میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے محترمہ شیخہ فاطمہ بنت مبارک انیشیٹو" کے آغاز کا ذکر کیا۔ چنانچہ اس میں فوجی شعبے میں کام کرنے کے لیے اہل خواتین کی تعداد میں اضافہ اور امن فوج کی کارروائیاں شامل ہیں۔ جیسا کہ اس اقدام نے افریقہ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں 600 سے زائد خواتین کو تربیت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
محترمہ نورہ الکعبی نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مملکت کئی پروگراموں کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے جن کا مقصد تحفظ اور امن کے شعبوں میں خواتین کے کردار کو بڑھانا ہے۔ جیسے کہ خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات کو آگے بڑھانے کی غرض سے سال (2023-2025) کے دوران اقوام متحدہ کی خواتین کی مدد کے لیے $15 ملین مالیت کے اضافی مالی تعاون مختص کرنا۔ اس دوران آپ نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ مملکت نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین کو 46 ملین ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ محترمہ نے خواتین، امن اور سلامتی سے متعلق قومی فوکل پوائنٹس کے اقوام متحدہ کے نیٹ ورک کے بانی رکن کی حیثیت سے قیام امن میں خواتین کے قائدانہ کردار کے لیے متحدہ عرب امارات کی حمایت پر بھی بات کی۔ چنانچہ اس نے خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کے لیے پروگرام تیار کرنے کے لیے 113 سے زائد ممالک میں دو بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس کے علاوہ اس نے سیاسی امور کے محکمے کے منصوبوں کی مالی اعانت میں 800 ہزار امریکی ڈالر کی شراکت داری بھی کی ہے۔
متعلقہ خبریں

متحدہ عرب امارات کی صدارت نے امن کو فروغ دینے اور اسے برقرار رکھنے میں انسانی بھائی چارے کی اقدار پر ایک اہم تقریب کا کیا انعقاد
وزیر مملکت، محترمہ نورہ الکعبی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو تسلیم کرے کہ نفرت انگیز تقریر، نسل پرستی اور انتہا پسندی کو اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں حل کرنا اور روکنا بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے کونسل کے مینڈیٹ کا ایک لازمی حصہ ہے۔
تفصیلات دیکھیں
پیرس میں لبنان اور اس کی خودمختاری کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس میں شامل متحدہ عرب امارات کے وفد کی الکعبی نے کی سربراہی
وزیر مملکت محترمہ نورہ الکعبی نے لبنان اور اس کی خودمختاری کی حمایت میں منعقد بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کرنے والے متحدہ عرب امارات کے وفد کی سربراہی کی۔ واضح رہے کہ اس کو انعقاد جمعرات کو فرانسیسی صدارت کی طرف سے ہوا تھا جس کی میزبانی دارالحکومت پیرس میں کی گئی تھی۔ چنانچہ اس میں اقوام متحدہ، یورپی یونین اور علاقائی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ ساتھ 70 ممالک نے شرکت کی۔
تفصیلات دیکھیں
پیرس میں حکومتی ہنگامی کمیٹی کے رابطہ کار اور لبنان کے وزیر ماحولیات سے الکعبی کی ہوئی ملاقات... لبنان کے اتحاد، قومی خودمختاری اور اپنے دوست عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی اہمیت پر دیا زور
وزیر مملکت محترمہ نورہ الکعبی نے لبنان اور اس کی خودمختاری کی حمایت میں بین الاقوامی کانفرنس کے دوران پیرس میں حکومت کی ہنگامی کمیٹی کے کوآرڈینیٹر اور لبنان کی نگراں حکومت میں وزیر ماحولیات ناصر یاسین سے ملاقات کی۔ واضح رہے کہ فرانسیسی ایوان صدر نے اس کی دعوت دی تھی، اور اس کی میزبانی
تفصیلات دیکھیں
نورہ الکعبی یونیسکو کی جنرل کانفرنس کے 42ویں اجلاس میں ہوئیں شریک
سوئس کنفیڈریشن کے صدر عزت مآب الائن بیرسیٹ، عالی ذی وقار ایڈی راما، جمہوریہ البانیہ کے وزیر اعظم، اور متعدد ماہرین اور مقررین کی شرکت کے ساتھ اور کانفرنس کے موقع پر منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں ڈائیلاگ سیشن کے ذریعے وزیر مملکت محترمہ نورہ الکعبی نے یونیسکو کی جنرل کانفرنس کے
تفصیلات دیکھیں