متحدہ عرب امارات کی صدارت نے امن کو فروغ دینے اور اسے برقرار رکھنے میں انسانی بھائی چارے کی اقدار پر ایک اہم تقریب کا کیا انعقاد

وزیر مملکت، محترمہ نورہ الکعبی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو تسلیم کرے کہ نفرت انگیز تقریر، نسل پرستی اور انتہا پسندی کو اس کی تمام شکلوں اور مظاہر میں حل کرنا اور روکنا بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے کونسل کے مینڈیٹ کا ایک لازمی حصہ ہے۔
یہ بات مملکت کے اس بیان میں سامنے آئی ہے جس کو عزت مآب کی طرف سے متحدہ عرب امارات کی سلامتی کونسل کی وزارتی سطح پر منعقدہ مرکزی تقریب "امن کو فروغ دینے اور اسے برقرار رکھنے میں انسانی بھائی چارے کی اقدار" میں دیا گیا تھا۔ بریفنگ سیشن کی صدارت محترم الکعبی نے کی۔ جہاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قابل قدر بریفنگ سنی اس بریفنگ کو پیش کرنے والے لوگ تھے: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جناب انتونیو گوٹیرس، امام کبیر شیخ الازہر، جناب ڈاکٹر احمد الطیب، اور ریاستوں کے ساتھ تعلقات کے لیے ویٹیکن کے سیکریٹری آف اسٹیٹ، تقدس مآب پوپ فرانسس کی جانب سے آرچ بشپ پال گالاگھر، سول سوسائٹی کی نمائندہ محترمہ لطیفہ بن زياتن، آپ عماد بن زیاتن ایسوسی ایشن فار یوتھ اینڈ پیس کی صدر ہیں نیز آپ زید انعام برائے انسانی برادری سے بھی سرفراز ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے بیان میں محترمہ الکعبی نے زور دے کر کہا کہ وہ ایک ایسی دنیا میں ہے جو مسلح تنازعات کے پھیلاؤ سے دوچار ہے جو دوسری جنگ عظیم کے بعد اپنے عروج پر پہنچ گئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حقیقت مزید خطرناک اور پیچیدہ ہو گئی ہے، بڑھتی ہوئی تقسیم کی روشنی میں ہم ہر طرح کی نفرت انگیز تقریر اور انتہا پسندی کی بڑھتی لہروں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
محترمہ نے اس بات پر زور دیا کہ کونسل کو نفرت انگیز تقاریر اور انتہا پسندی کے لیے ایک فعال انداز اپنانا چاہیے، اس طور پر کہ "اس میں تنازعات کے تمام مراحل شامل ہونے چاہئیں۔ وہ یہ شامل ہے: اسے روکنے کے لیے کام شروع کرنا، اور اس کے پیش آنے کی صورت میں اس کا حل تلاش کرنا، اور امن قائم کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی کوششوں اختیار کرنا۔"
اسی سیاق میں محترمہ نے اس جانب اشارہ کیا کہ انتہا پسندی، نسل پرستی اور نفرت انگیز تقریر کے خطرات سے نمٹنے کے لیے،اس کے لیے مختلف شعبوں اور عوامی پالیسیوں پر محیط متعدد حل درکار ہیں۔ محترمہ نے اس کردار کی اہمیت پر زور دیا جس کو مذہبی رہنماؤں اور مقامی کمیونٹیز کو اس سلسلے میں ادا کیا جانا چاہیے۔ اپنی طرف سے، مسٹر گٹیرس نے اپنے بیان میں نفرت انگیز تقریر، غلط معلومات اور سازشی نظریات کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کی طرف اشارہ کیا، خاص طور پر سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی چیزیں۔ آپ نے یہ بھی کہا، "ہم غیر ملکیوں، مسلمانوں، عورتوں، نسل پرستی، تعصب، انتہا پسندی، اور عیسائی اقلیتوں پر حملوں کے خلاف نفرت کی ایک بڑی لہر دیکھ رہے ہیں۔"
اپنی جانب سے امام کبیر، ڈاکٹر احمد الطیب نے اپنے بیان میں مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان مکالمے اور افہام و تفہیم کے کلچر کو بحال کرنے اور امن اور پرامن بقائے باہمی کے اصول کو مستحکم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ آپ نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی برادری میں سیاسی رہنماؤں اور فیصلہ سازوں سے ان اقدار کی حمایت پر زور دیا جائے۔ جہاں تک آرچ بشپ پال رچرڈ گالاگھر کی بات کی ہے تو آپ نے اپنے تبصروں میں زور دیا کہ امن قائم کرنے کے لیے جذبہ، صبر، تجربہ، دور اندیشی، ثابت قدمی، لگن، مکالمے اور سفارت کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ نے کہا کہ امن کی تلاش کرنے میں جنگ چھیڑنے کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپنے تبصروں میں، محترمہ بن زیاتن نے کہا: "لوگوں، اسکولوں اور سفارتی اداروں کو چاہئے کہ وہ امن اور مشترکہ انسانیت کے اصولوں کا دفاع کریں۔" آپ نے کہا کہ تربیت، مکالمے اور قیام امن کے اقدامات میں خواتین اور نوجوانوں کو شامل کرنا ضروری ہے۔ "میرے خیال میں ہمیں جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے بامعنی طور پر بات چیت میں مشغول رہنا اور مل کر حل تلاش کرنا۔" یہ بات قابل غور ہے کہ متحدہ عرب امارات جاری جون کے مہینے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی گردشی صدارت کررہا ہے۔ اور کونسل کی صدارت ہر ماہ گھومتی رہتی ہے۔
متعلقہ خبریں

شخ عبداللہ بن زاید کی شامی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ سے ملاقات
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج شامی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کیا۔
تفصیلات دیکھیں
شیخ عبداللہ بن زاید کا ازبکستان کے وزیر خارجہ سے رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج جمہوریہ ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سعیدوف کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی۔
تفصیلات دیکھیں
شیخ عبداللہ بن زاید کی وزیر خارجہ پیراگوئے سے ملاقات
ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج پیراگوئے کے وزیر خارجہ روبین رامیریز لیزکانو سے ملاقات کی۔
تفصیلات دیکھیں
متحدہ عرب امارات کی امریکہ میں دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت
متحدہ عرب امارات نے نیو اورلینز میں دہشت گردانہ کار حملے اور لاس ویگاس کے ایک ہوٹل کے باہر دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، جن کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں بے گناہ زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات دیکھیں