ہمیں فالو کریں
جنرل۔

ایشیا پیسیفک گروپ نے 2023 میں COP28 کی میزبانی کے لیے متحدہ عرب امارات کی بولی کی حمایت کی۔

منگل 02/11/2021

ایشیا پیسیفک گروپ آف نیشنزنےآج گلاسگومیں COP26 سربراہی اجلاس میں 2023 میں پارٹیز کی اٹھائیسواں کانفرنس COP28 کی میزبانی کے لیےمتحدہ عرب امارات کی بولی کی توثیق کی جو پیرس معاہدے اوراقوام متحدہ کےماحولیاتی تبدیلی کےفریم ورک کنونشUNFCCC)) کےاہداف پرکارروائی کو تیز کرنے کے لیے قومی ریاستوں کو اکٹھا کرتا ہے۔

شیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان، متحدہ عرب امارات کے وزیربرائےخارجہ اموراوربین الاقوامی تعاون ،COP26 میں متحدہ عرب امارات کےوفد کی قیادت کرتےہوئےکہا:

"ہم 2023 میں متحدہ عرب امارات میں COP28 کی میزبانی کی توثیق کےشکرگزارہیں،اور UNFCCC کی تصدیق کےمنتظرہیں۔ ایک ابھرتے ہوئےملک کےطورپرجواس سال اپنی گولڈن جوبلی منا رہا ہے، ہم سمجھتےہیں کہ شراکت داری ترقی اورعالمی چیلنجوں کوحل کرنےکی کلید ہے۔ ہمارا وژن تمام ممالک کےساتھ مل کرکام کرنا ہےتاکہ موسمیاتی تبدیلی کی تیزرفتارکارروائی سےخالص معاشی فوائد حاصل کیےجاسکیں۔"

شیخ عبداللہ نےکہا: "ہم ایشیا پیسیفک گروپ آف نیشنزکی توثیق کےلیےشکرگزارہیں، درحقیقت بین الاقوامی برادری میں ہمارے تمام شراکت دارموسمیاتی تبدیلی کےحقیقی خطرے کوٹھوس حل سے آگےبڑھا رہےہیں۔

"اس مثبت آب و ہوا کی کارروائی میں ہماری اعتماد کی رہنمائی 30 سالہ محنت کی وراثت ہےاور 2050 تک نیٹ زیرو تک پہنچ جائےگی۔ اس اسٹریٹجک اقدام کا اعلان اس سال گلاسگو میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس سے پہلےکیا گیا۔ متحدہ عرب امارات کےشہریوں کی موجودہ اورآنےوالی نسلوں اور دنیا بھرکےممالک کےشہریوں کےلیےایک زیادہ پائیدارمستقبل لانےکےلیےہم بحیثیت قوم مزید مضبوط شراکت داری قائم کرنےاورنئی ٹیکنالوجیزاورایجادات سےحل کرنےکے لیےپرعزم ہیں۔

عزت مآب ملک امین اسلم، وزیربرائےموسمیاتی تبدیلی اوروزیراعظم کےمعاون خصوصی، ایشیا پیسفک گروپ کےچیئرپرسن نےکہا: "ہمیں برادرملک متحدہ عرب امارات کوایشیا پیسیفک گروپ COP28 کے متفقہ امیدوارکےطورپراعلان کرتےہوئےخوشی ہورہی ہےاورہم نیک خواہشات کا اظہارکرتےہوئے  2023 میں ایشیا پیسیفک خطےمیں ایک بہت ہی کامیاب COP کے لیے پراعتماد ہیں۔

آب و ہوا کی کارروائی کے 30 سال متحدہ عرب امارات نےتین دہائیوں سے، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیےدوراندیشی کےساتھ کام لیا ۔ قوم نےسرمایہ کاری کےمنصوبوں کےتئیں غیرمتزلزل عزم ظاہر کیا ہےجس کا مقصد موسمیاتی چیلنجوں کوکم کرنا اوران کےمطابق ڈھالنا ہےاوراس سےبھی اہم بات یہ ہےکہ اپنےلوگوں کےلیےمثبت اقتصادی اثرات مرتب کیے جائیں۔

متحدہ عرب امارات خطےکا ایک اہم کھلاڑی ہونےکی وجہ سےاب مزید جرات مندانہ کارروائی کا مطالبہ کررہا ہے۔ اس اکتوبرمیں، اس نےنیٹ زیرو بائی 2050 حکمت عملی کا آغاز کیا، جوکہ 2050 تک خالص صفرکاربن کےاخراج کو حاصل کرنےکے لیےایک پرجوش قومی مہم ہے۔

متحدہ عرب امارات مزید بین الاقوامی برادری کی مدد کرنےاورتبدیلی کو نافذ کرنےاورچلانےکےلیے عملی طریقےتلاش کرنےکےلیےپرعزم ہے۔ یہ مستقبل کےآب وہوا سےمتعلق خطرات کےقریبی تجزیہ اور "متوقع اقدام" کا بھی مطالبہ کررہا ہے۔ ایک ایسا انسانی ہمدردی کا ماڈل جوموسمیاتی پیشنگوئی میں قابل اعتماد اندازمیںآفات سے پہلےوسائل جاری کرتا ہے ۔

عزت مآب ڈاکٹرسلطان الجابرصنعت اورجدید ٹیکنالوجی کےوزیراوریواےای کےخصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا: "COP 28 پیرس معاہدے کے بعد قومی وعدوں کے پہلےاسٹاک ٹیک کےطور پرخاص طورپراہم ہوگا۔ ہمارا مقصد COP 28 کو ہرممکن حد تک جامع اورعمل پرمبنی بنانا ہوگا۔ COP حل جو ٹھوس حل پرتوجہ مرکوز کرکےترقی یافتہ اورترقی پذیرممالک اورتمام شعبوں نجی، تعلیمی اور سول سوسائٹی کو متحد کرتا ہے۔   

صاف توانائی کےمنصوبوں میں سرمایہ کاری قابل تجدید توانائی کا استعمال اخراج کوکم کرنےاورگلوبل وارمنگ کےبدترین اثرات سےبچنےکے لیےمتحدہ عرب امارات کیکوشش کثیرجہتی حکمت عملی کا لازمی جزو ہے۔ ان اقدامات میں شمسی توانائی، کاربن، اورہائیڈروکاربن توانائی شامل ہیں۔ حالیہ برسوں میں متحدہ عرب امارات نےترقی پذیرممالک پرتوجہ مرکوزکرتےہوئے 70 ممالک میں صاف توانائی کے منصوبوں میں اندازاً 17 بلین امریکی ڈالرکی سرمایہ کاری کی ہے۔

 متحدہ عرب امارات نے 2021 میں علاقائی آب و ہوا کےمکالمےکا اہتمام کیا، اورآب و ہوا کےبارے میں لیڈرزسمٹ میں شرکت کی، جہاں پائیدارزراعت اورکاشتکاری کےلیےاپنےعزم کوبڑھایا مزید اس بات کو تسلیم کرتےہوئےکہ غذائی نظام تمام عالمی کاربن کےاخراج کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ہیں، متحدہ عرب امارات نےآب وہوا کےلیےایگریکلچرانوویشن مشن AIM شروع کرنےکے لیے 39 دیگردوسرے ممالک کےساتھ شراکت کی-

متحدہ عرب امارات دنیا کےتین سب سے بڑے اورسب سےکم لاگت والےسولرپلانٹس کا گھر ہے۔ چاہے دنیا کی سب سےکم لاگت والی شمسی توانائی کوحاصل کرنا ہو، حیاتیاتی تنوع سےمتعلق گفتگو کےاہداف کومتعارف کرانا،تجارتی پیمانےپرکاربن کیپچرٹیکنالوجی کی تعیناتی، صفرکاربن نیوکلیئرپاورپلانٹ چلانا، اورہائیڈروجن انرجی کا تعاقب کرنا ہومتحدہ عرب امارات خطےمیں اہم موسمیاتی اقدامات کا علمبرداررہا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی 2050  تک اسٹریٹجک اقدام تک نیٹ زیروکی مزید حمایت میں ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی( ADNOC) نےاعلان کیا ہےکہ وہ جنوری 2022 سےنیوکلیئراورسولرکلین انرجی کےذرائع کے ذریعےاپنےپاورگرڈ کو بڑے پیمانےپرڈیکاربونائزکرے گی، جوکہ تیل اورگیس کی ایک بڑی کمپنی کی جانب سے عالمی سطح پر پہلی مرتبہ نشان زد ہوگی۔

آب و ہوا کی کارروائی کے لیے ایک جامع نقطہ نظر

عزت مآب مریم المحیری متحدہ عرب امارات کی وزیربرائےموسمیاتی تبدیلی اورماحولیات ،یواےای کے موسمیاتی عمل کےمضبوط ٹریک ریکارڈ پراستوارکرنےکی خواہشمند ہیں اورکہتی ہیں کہ قوم جدت کو بڑھانےکے لیےصحیح ماحولیاتی نظام کی تشکیل میں مدد کرنا چاہتی ہے۔ اس کےلیےسرمایہ کاری ، آر اینڈ ڈی، ٹیکنالوجی کمرشلائزیشن اورپروجیکٹ کی فراہمی پرمساوی توجہ کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نےمزید کہا "ہم کم سےکم کاربن والےہائیڈروکاربن بنانےوالےکےطورپراپنےقدرتی اورمسابقتی فوائد کواس وقت تک استعمال کریں گےجب تک کہ دنیا متنوع توانائی کےمرکب پرانحصارکرتی ہے۔ ہم اس تجربےکوفضیلت کا مرکز( سنٹرآف ایکسی لینس) کےطورپراستعمال کریں گےتاکہ پائیدارانرجی ویلیو چین میں جدت کےلیےمنزل بن سکے.

چونکہ متحدہ عرب امارات نےپہلی بار 1989 میں اوزون کی تہہ کےتحفظ کےلیے ویانا کنونشن کی توثیق کی تھی، اس نے UNFCC (1995) میں شمولیت اختیارکی، پیرس معاہدے (2015) پردستخط کیے اورکیوٹو پروٹوکول (2005) کی توثیق کی، نیزدوسال پہلےابوظہبی موسمیاتی اجلاس کومنظم کیا۔

مزید برآں، بین الاقوامی قابل تجدید توانائی ایجنسی IRENA نےباضابطہ طورپرابوظہبی کےشہ مسدرمیں اپنےمستقل ہیڈ کوارٹرکا افتتاح کیا، یہ ایک کم کاربن والی شہری ترقی ہےجس میں توانائی اورپانی کی کارکردگی، نقل وحرکت اورفضلہ میں کمی کےجدید حل موجود ہیں۔

ٹول ٹپ