ہمیں فالو کریں
جنرل۔

سوڈان سے متعلق "سوڈان میں امن کے لیے متحد" کے نعرے کے تحت منعقدہ وزارتی اجلاس میں شخبوط بن نهيان نے کی شرکت

جمعرات 26/9/2024

"سوڈان میں امن کے لیے متحد" کے نعرے کے تحت ہونے والی وزارتی اجلاس میں وزیر مملکت عزت مآب شیخ شخبوط بن نهيان آل نهيان نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ ہیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر اس کی میزبانی جرمنی، فرانس، یورپی یونین اور امریکہ کر رہے۔ چنانچہ اس دوران شرکاء نے امن کے اقدامات کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، نیز انسانی امداد کی آمد میں سہولت فراہم کرنے پر زور دیا۔

عزت مآب نے ایک تقریر پیش کی جس میں آپ نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے متحارب فریقوں کو فوری جنگ بندی اور جنگ ختم کرنے کے مطالبے پر روشنی ڈالی۔ اس دوران آپ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ مستقل حل تک پہنچنے کے لیے سیاسی عمل کے راستے پر واپس آنے کی کوشش کی جائے، امداد تک بلا روک ٹوک اور محفوظ رسائی کی اجازت دی جائے نیز بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کی جائے۔ ساتھ ہی ساتھ، اس دوران عزت مآب نے امن کے حصول کے لیے انسانی، سلامتی اور سیاسی بحران سے نمٹنے کے تمام پہلوؤں میں خواتین اور لڑکیوں کی ضروریات کو شامل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

عزت مآب نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات دوست سوڈانی عوام کو درپیش انسانی بحران کے خاتمے کے لیے سرکردہ ممالک میں سے ایک ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ چنانچہ متحدہ عرب امارات تباہ کن اور بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال اور شدید غذائی عدم تحفظ کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کررہا ہے جو کہ اب سوڈان کے کئی علاقوں کو قحط کے خطرے سے دوچار کر رہا ہے۔ نیز یہ متحارب فریقوں پر اس بات کی زور دینے کے لیے کام کررہا ہے کہ وہ ان علاقوں تک انسانی امداد پہنچانے میں سہولت فراہم کریں جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

عزت مآب نے مزید کہا: متحدہ عرب امارات نے جنیوا مذاکرات کے دوران اپنے شراکت داروں کے ساتھ- اور جدہ اعلامیہ کے مطابق - ضرورت مند شہریوں کو فوری اور محفوظ انسانی امداد کی فوری اور محفوظ ترسیل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیےکام کیا۔
دریں اثناء، متحدہ عرب امارات نے سوڈان پر ہونے والے مذاکرات میں بھی حصہ لیا جوکہ سوئٹزرلینڈ میں نئے بنائے گئے ALPS پلیٹ فارم (سوڈان میں زندگی بچانے اور امن کو فروغ دینے کے لیے اتحادی پلیٹ فارم) کے اندر منعقد ہوا۔ چنانچہ اس میں متحدہ عرب امارات، مملکت سعودی عرب، ریاستہائے متحدہ، عرب جمہوریہ مصر، سوئس کنفیڈریشن، افریقی یونین، اور اقوام متحدہ شامل ہیں۔
علاوہ ازیں، اس نے ہنگامی حالات میں انسانی ہمدردی کی رسائی کو بڑھانے اور بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنے پر توجہ مرکوز کی۔ چنانچہ ایک اندازے کے مطابق دارفور میں 3,114 ٹن سپلائی تقریباً 300,000 لوگوں تک پہنچی۔

عزت مآب نے مزید کہا: بحران کے آغاز سے لے کر، اب تک متحدہ عرب امارات نے 230 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے۔ جیسا کہ اس نے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور انسانی اور امدادی تنظیموں کے لیے 70 ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔ اس کے علاوہ اس نے سوڈان کے پڑوسی ممالک کو بھی 30 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی، جس سے دس سالوں میں فراہم کی جانے والی امداد کی مالیت 3.5 بلین ڈالر سے زیادہ ہو گئی ہے۔ علاوہ ازیں، مملکت نے سوڈان کو تقریباً 10,000 ٹن امداد پہنچانے کے لیے 159 طیارے بھی بھیجے، نیز اماراتی وفد کے چاڈ کے دورے اور سوڈان میں تنازعہ سے متاثرہ خواتین کی مدد کے لیے 10.25 ملین امریکی ڈالر کا بھی اعلان کیا گیا۔ صرف یہی نہیں، بلکہ اس نے چاڈ میں دو فیلڈ ہسپتالوں کی تعمیر بھی کی، جنہوں نے 46 ہزار سے زائد سوڈانی مہاجرین کو صحت کی دیکھ بھال فراہم کی ہے۔

عزت مآب نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا موقف قائم اور دائم ہے نیز یہ فوری جنگ بندی تک پہنچنے کی ضرورت کی نمائندگی کرتا ہے، کیونکہ تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ اسی طرح سے یہ بھی کہ سوڈانی فریقین کو بات چیت کے ذریعے پرامن حل تلاش کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ تاکہ دوست سوڈانی عوام کی ترقی، سلامتی اور خوشحالی کے لیے ان کی خواہشات کی تکمیل کی جاسکے۔

ٹول ٹپ