ہمیں فالو کریں
جنرل۔

چینی شہر يبين میں "ورلڈ انرجی بیٹری کانفرنس" میں متحدہ عرب امارات بطور مہمان خصوصی ہوگا شریک

پير 02/9/2024

عالمی انرجی بیٹری کانفرنس میں متحدہ عرب امارات بطور مہمان خصوصی شرکت کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ یہ کانفرنس یکم اور دو ستمبر 2024 کو چین کے صوبہ سیچوان کے شہر ییبن میں منعقد ہوگی۔
چین کے صوبہ سیچوان کی حکومت اس کانفرنس کی میزبانی کر رہی ہے، جوکہ "سرسبز مستقبل کے لیے نئی کوالٹیٹو انرجی" کے نعرے کے تحت منعقد کی گئی ہے۔ چنانچہ اس کانفرنس میں 11 اہم تقریبات شامل ہیں۔ جن میں بین الاقوامی پاور بیٹری انٹرپرائزز کی ترقی، کامیابیوں کی نمائشیں، ایکسپلوریشن سرگرمیاں اور ماحولیاتی تجربات۔ ساتھ ہی ساتھ اس میں چین کی پاور بیٹری انڈسٹری انٹیگریشن، فنانسنگ وغیرہ جیسے مختلف موضوعات پر چھ اعلیٰ سطحی فورمز شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات اس سال ایک ایسے پویلین کے ذریعے بطور مہمان خصوصی شرکت کر رہا ہے جس میں سرکاری ایجنسیاں اور معروف کمپنیاں شامل ہیں۔جیسے کہ وزارت صنعت اور جدید ٹیکنالوجی، شعبہ توانائی - ابوظہبی، مصدر، یو اے ای یونیورسٹی، نیویارک یونیورسٹی - ابوظہبی، کیزاد گروپ، ٹائٹن لیتھیم۔ جہاں یہ ادارے قابل تجدید توانائی، ٹیکنالوجی، اختراعات اور صنعت کے شعبوں میں اپنی کامیابیوں کا جائزہ لیں گے۔
عوامی جمہوریہ چین میں متحدہ عرب امارات کے سفیر عزت مآب حسین ابراہیم الحمادی نے اس کانفرنس کے آغاز پر ایک تقریر کی جس میں آپ نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور شراکت داری کے تعلقات کی مضبوطی اور گہرائی پر زور دیا۔ اس دوران آپ نے کہا: "یہ کانفرنس زیادہ پائیدار مستقبل سے متعلق ہمارے مشترکہ وژن کو ظاہر کرنے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے۔ چنانچہ متحدہ عرب امارات کی اس 2024 عالمی کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت ہمارے دونوں دوست ممالک کے درمیان مضبوط اور بڑھتے ہوئے تعلقات کے فریم ورک کے اندر ہے، خاص طور پر صاف توانائی، جدید ٹیکنالوجی اور صنعت کے شعبوں میں۔
 اس کانفرنس میں ہماری موجودگی سے جدت، بین الاقوامی تعاون اور پائیدار ترقی کے لیے ہمارے عزم کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔
عزت مآب نے اضافہ کرتے ہوئے مزید کہا: "اس کانفرنس میں اپنی شرکت کے ذریعے، ہمارا مقصد ملک کی کامیابیوں کو ظاہر کرنا اور عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔
اس شرکت کو ہم تعاون کے نئے افق کو تلاش کرنے اور صاف اور پائیدار توانائی کی طرف منتقلی پر عالمی مکالمے میں حصہ ڈالنے کے موقع کے طور پر دیکھتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات اور چین کا مقصد مشترکہ ہے، اور وہ ہے پائیدار ترقی کو فروغ دینا۔
ایک ساتھ، ہم سب کے لیے ایک زیادہ خوشحال اور پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے اپنے عزائم کو حقیقت میں لانے کرنے کے قابل ہونگے۔
عزت مآب نے اس جانب اشارہ کیا کہ یہ شرکت مملکت کی پالیسی اور پائیداری کے طریقوں کی حمایت اور تمام قومی اور بین الاقوامی سطحوں پر موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں اس کے قائدانہ کردار کے مطابق ہے۔ چنانچہ اس کردار کو واضح طور پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (COP28) کے لیے فریقین کی کانفرنس کی تنظیم اور میزبانی کے دوران واضح کیا گیا تھا، جو کہ عالمی آب و ہوا کے عمل کو درست کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تھا۔ اس دوران آپ نے اس بات کی بھی تاکید کی کہ جدید بیٹری مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیز پائیدار توانائی کے حل کا حصہ ہیں، جوکہ متحدہ عرب امارات کے لیے خاص طور پر صاف اور قابل تجدید توانائی کی طرف تبدیلی کی روشنی میں بہت اہمیت کی حامل ہو گئی ہیں۔
اس کانفرنس کو توانائی کی بیٹری کی صنعت میں ایک سرکردہ عالمی تقریب کے طور پر مانا جاتا ہے، اور یہ مسلسل دو سال تک یبن شہر میں ہی منعقد کی گئی۔
 چنانچہ اس کانفرنس میں چین اور بیرون ملک سے کئی ممتاز ماہرین تعلیم اور ماہرین کے علاوہ، توانائی کی بیٹریوں کے شعبے میں دس سب سے بڑی عالمی کمپنیوں کے رہنماؤں اور عالمی "فارچیون 500" کی فہرست میں شامل 25 کمپنیوں کے نمائندوں، 15 سرکاری اداروں اور 80 سے زائد فہرست میں شامل کمپنیوں کی موجودگی کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
متحدہ عرب امارات اور چین اپنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے اندر اپنے تعاون کو بڑھانا مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں، جس پر 2018 میں عوامی جمہوریہ چین کے صدر عزت مآب شی جن پنگ کے متحدہ عرب امارات کے تاریخی دورے کے دوران دستخط کیے گئے تھے۔
 متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں چین کا سب سے بڑا غیر تیل تجارتی شراکت دار ہے، جیسا کہ سال 2023 کے دوران تیل  کے علاوہ کی تجارت کا حجم 82 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
1984 میں سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے متحدہ عرب امارات اور چین کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم تقریباً 800 گنا تک بڑھ چکا ہے۔

 

ٹول ٹپ