بروز بدھ، متحدہ عرب امارات نے، عالمی ادارہ صحت کے ساتھ شراکت میں، غزہ کی پٹی سے 97 زخمی اور شدید بیمار مریضوں کو نکالنے کے لیے ایک ہنگامی انسانی اقدام کو عمل میں لایا۔ واضح ہے کہ اس میں کینسر کے مریض بھی شامل ہیں جنہیں انتہائی سخت علاج کی ضرورت ہے۔ دریں اثناء ان کے ساتھ ان کے خاندان کے 155 افراد بھی شامل ہیں۔
چنانچہ اس میں مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والوں میں 142 بچے بھی شامل تھے، جو اسرائیل کے رامون ہوائی اڈے اور کریم ابو سالم کراسنگ کے ذریعے اعلیٰ طبی امداد حاصل کرنے کے لیے ابوظہبی پہنچے تھے۔
اس موقع پر بین الاقوامی تعاون کی وزیر مملکت محترمہ ریم بنت ابراہیم الہاشمی نے کہا: "انخلا کا آپریشن، جو کہ رامون ہوائی اڈے سے دوسرا آپریشن ہے، متحدہ عرب امارات کی طرف سے زخمی فلسطینیوں کو جدید صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کی کوششوں کے فریم ورک کے ضمن میں آتا ہے۔"
محترمہ نے مزید کہا: "زخمیوں اور بیمار فلسطینیوں کو بچانے کے اس نئے مشن سے متحدہ عرب امارات کے اس تباہ کن حالات کے دوران فلسطینی عوام کی حمایت کرنے کے پختہ عزم کی تصدیق ہوتی ہے جس سے پٹی ان دونوں دوچار ہے۔ چنانچہ ہم بین الاقوامی شراکت داروں اور اقوام متحدہ کے ساتھ تندہی سے کام کرتے رہیں گے، نیز اس انسانی تباہی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو دوگنا کرنے اور ان کی حمایت کرنے کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں گے۔"
اپنی طرف سے عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا: "ہم ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کی جانب سے غزہ کی پٹی سے بیمار اور زخمی لوگوں کو ان کو ضروری دیکھ بھال فراہم کرنے کے لئے فوری طور پر نکالنے میں مدد کے لیے دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ یہ اقدام اور دیگر اقدامات دستیاب صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے، جو کہ زیادہ تعداد میں افراد کے انخلاء کا باعث بن سکتے ہیں۔ مزید برآں عالمی ادارہ صحت بھی ایک بار پھر جنگ بندی کا مطالبہ کررہا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس بحران کے آغاز کے بعد سے، متحدہ عرب امارات نے زخمیوں اور بیمار فلسطینی بھائیوں کے لیے امدادی رد عمل کو بڑھانے اور ان نازک حالات میں ان کی مدد کے لیے مسلسل کوششیں کی ہیں۔ جیسا کہ اس نے پچھلے اقدامات میں 1,665 مریضوں اور ساتھیوں کو نکالا، جس سے آج کے طیارے کے ساتھ مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والوں کی تعداد 1,917 ہو گئی۔ ساتھ ہی ساتھ "طيور الخير" آپریشن کے حصے کے طور پر 10 جہازوں، 1300 ٹرکوں، 316 ہوائی جہازوں اور 104 ایئر ڈراپس کے ذریعے متحدہ عرب امارات نے 40,000 ٹن سے زیادہ فوری امداد فراہم کی جس میں خوراک، طبی اور امدادی سامان شامل ہے۔واضح رہے کہ اس کے ذریعے فضا سے شمالی غزہ پر 3,450 ٹن سے زیادہ سامان نیچے گرائے گئے۔