ہمیں فالو کریں
جنرل۔

سوڈان کے بحران پر مذاکرات کے حوالے سے متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کا بیان

هفته 24/8/2024

 سوڈان سے متعلق سوئٹزرلینڈ میں 14 سے 23 اگست 2024 تک منعقد ہونے والے مذاکرات میں متحدہ عرب امارات نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ یہ امریکہ کی دعوت پر منعقد ہوا اور سعودی عرب اور سوئس کنفیڈریشن نے اس کی میزبانی کی۔ یہ مذاکرات نئے قائم کردہ پلیٹ فارم 1  ALPS 2  (سوڈان میں زندگی بچانے اور امن کو آگے بڑھانے کے لیے اتحادی پلیٹ فارم) کے اندر منعقد ہوئے۔ چنانچہ اس میں متحدہ عرب امارات، مملکت سعودی عرب، ریاستہائے متحدہ، عرب جمہوریہ مصر، سوئس کنفیڈریشن، افریقی یونین، اور اقوام متحدہ شامل ہیں۔

اس بات چیت کے اختتام پر، معاون وزیر برائے خارجہ امور برائے سیاسی امور اور مذاکرات میں متحدہ عرب امارات کے وفد کی سربراہ محترمہ لانا نسیبہ نے کہا: "سوڈان میں انسانی صورتحال برداشت کی سطح سے باہر ہے۔ چنانچہ انسانی امداد کی بہت زیادہ ضرورت ہوگئی ہے۔ اس لئے امدادی ٹیموں کو ضرورت مندوں کو جہاں کہیں بھی وہ ہوں انھیں امداد پہنچانے کے قابل ہونا چاہیے۔ آپ نے مزید کہا: "ورلڈ فوڈ پروگرام جانتا ہے کہ کس طرح قحط کو روکا جائے اور کس طرح اس پر قابو پایا جائے۔ تمام فریقوں کے لیے ہمارا پیغام ہے: انہیں اپنا کام کرنے دیا جائے۔"

محترمہ نے کہا: "گزشتہ دہائی کے دوران، متحدہ عرب امارات نے سوڈان کو 3.5 بلین ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی تھی، جس میں تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے 230 ملین ڈالر شامل ہیں۔ چنانچہ ہم دوست سوڈانی عوام کی حمایت کے لیے اپنی تمام کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔"

"جنیوا میں پلیٹ فارم کے آپریشن کا طریقہ کار جدہ معاہدوں پر مبنی تھا۔ متحدہ عرب امارات اس اہم مسئلے میں قائدانہ کردار اور مسلسل کوششوں کے لیے مملکت سعودی عرب کا شکریہ ادا کرنے کے لیے مذاکرات میں دوسرے شرکاء کے ساتھ شامل ہوتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ آج عالمی برادری کو درپیش بدترین انسانی بحران کے خاتمے کے لیے اپنی فعال سفارت کاری کے لیے امریکہ کا بھی شکر گزار ہے۔"

محترمہ نے مزید کہا: "ہم اس نئے فارمیٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں جس کے ذریعے ہم پچھلے دس دنوں میں ایک دوسرے سے ملے ہیں۔ چنانچہ سب کے درمیان توجہ اور تعاون نے سوڈانی عوام کے فائدے کے لیے ٹھوس بہتری لائی ہے۔ ان مذاکرات کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات پر اتفاق کیا گیا۔ اس میں اقوام متحدہ کو سوڈان میں ادری بارڈر کراسنگ کو استعمال کرنے کی اجازت دینا اور زمزم کیمپ اور دارفور میں دیگر جگہوں پر قحط کے شکار لوگوں تک امدادی رسائی کی سہولت فراہم کرنا شامل ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس دوران ضرورت مندوں تک انسانی ہمدردی کی رسائی کو تیز کرنے کے لیے اضافی وعدے بھی کیے گئے۔ مزید برآں اس بات چیت کے دوران، RSF نے شہریوں کے تحفظ کے بارے میں اہم نئی رہنمائی کا عزم بھی کیا، جس میں جنسی اور صنفی بنیاد پر تشدد، بچوں کی بھرتی، اور جبری گمشدگی شامل ہیں۔"

"متحدہ عرب امارات نے خاص طور پر ALPS پلیٹ فارم کے اندر ایک راستہ بنانے پر توجہ مرکوز کی جس کا مقصد امن کی تمام کوششوں اور انسانی ہمدردی کی کوششوں میں سوڈانی خواتین کے اہداف اور سفارشات کے خیالات اور انضمام کو اکٹھا کرنا ہے۔ نیز ہم سوڈانی خواتین کے ساتھ اپنی مشاورت جاری رکھنے، ان کے اہداف اور ضروریات کو فروغ دینے اور تمام شہریوں بشمول خواتین اور لڑکیوں کو جنسی تشدد سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں سے بچانے کے لیے فریقین پر دباؤ ڈالنے کے لیے پرعزم ہیں۔"

"ہم نے ظالمانہ کاروائیوں کے مکمل خاتمے کے حوالے سے وہ پیشرفت حاصل نہیں کی جس کی ہمیں امید تھی جو جنگ کے خاتمے کا باعث بنے۔ اور یقیناً ہمیں اس حقیقت کا افسوس ہے کہ ایک فریق نے ان مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا انتخاب کیا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں اس پر توجہ دی جائے گی۔ لیکن ہم اس اختراعی سفارت کاری کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس نے شرکاء کو سوڈانی عوام کے لیے ٹھوس نتائج پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دی۔"

"متحدہ عرب امارات اپنے ملک میں امن کی بحالی اور ان کی اشد ضرورت امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے دوست سوڈانی عوام کی حمایت کے لیے پرعزم رہے گا۔

 

ٹول ٹپ