ہمیں فالو کریں
جنرل۔

متحدہ عرب امارات کے صدر کی ہدایت پر عمل در آمد کرتے ہوئے.. سمندری طوفان کرینہ کی تباہ کاریوں کے دفاعی جواب کے طور پر متحدہ عرب امارات نے فلپائن کے لئے روانہ کیا امدادی طیارہ

جمعرات 01/8/2024

صدر مملکت عزت مآب شیخ محمد بن زايد آل نهيان حفظه الله کی ہدایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے، نیز بحرانوں اور قدرتی آفات کے وقت برادر اور دوست ممالک کی مدد کے لیے متحدہ عرب امارات کی جاری انسانی کوششوں کے حصے کے طور پر، متحدہ عرب امارات نے سمندری طوفان کرینہ کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے بعد امدادی سامان سے لدا طیارہ فلپائن روانہ کیا۔ واضح رہے کہ اس کے نتیجے میں کافی جانی نقصان ہوا نیز املاک کو کافی نقصان پہنچا۔
بین الاقوامی تعاون کی وزیر مملکت محترمہ ریم بنت ابراہیم الہاشمی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ کوششیں متحدہ عرب امارات کی دانشمندانہ قیادت کی پوری دنیا میں فوری انسانی امداد فراہم کرنے کی خواہش کے ضمن میں آتی ہیں۔
محترمہ نے کہا: "فلپائن کو امداد بھیجنے سے متعلق صدر عالی ذی وقار حفظه الله کی ہدایت، متحدہ عرب امارات، اس کی دانشمندانہ قیادت، اور وہاں کے عوام کی یکجہتی اور تعاون کی اقدار کے عزم کا اظہار ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس سے بحرانوں اور قدرتی آفات کے دوران انسانیت کو امداد، تعاون اور مدد فراہم کرنے والے ممالک میں ہمیشہ سب سے آگے رہنے کی کوشش کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔ چنانچہ یہ امداد متحدہ عرب امارات کے عالمی ردعمل کا حصہ ہے تاکہ بین الاقوامی امدادی کوششوں میں مدد کی جا سکے نیز آفات سے نمٹنے میں متاثرہ افراد کے ساتھ کھڑے ہو کر اور ان کی مدد کر کے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جا سکے۔"
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے محترمہ نے کہا کہ سمندری طوفان کے اثرات کا سامنا کرنے کے لیے دوست فلپائنی عوام کے ساتھ اماراتی عوام کی یکجہتی سے اس قدر کی عکاسی ہوتی ہے جو ان فلپائنی کمیونٹی کے ارکان کے لیے ہے جوکہ متحدہ عرب امارات میں رہتے ہیں نیز تعمیر، ترقی اور فروغ کے عمل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

اس دوران آپ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ متحدہ عرب امارات کے جمہوریہ فلپائن کے ساتھ تعلقات تاریخی ہیں نیز یہ اچھی طرح سے قائم ہیں۔ اور بلا شبہ اس تباہی کے اثرات کا سامنا کرنے میں اس کی طرف سے دی جانے والی حمایت سے ان تعلقات کی گہرائی کی تصدیق ہوتی ہے۔

محترمہ الہاشمی نے فلپائنی عوام نیز ان کی حکومت کی طوفان اور اس کے بعد ہونے والے اثرات پر جلد سے جلد قابو پانے کی صلاحیت پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا

یہ بات قابل ذکر ہونی چاہئے کہ متحدہ عرب امارات کی امدادی کوششوں کا مقصد اس قدرتی آفت کے اثرات پر قابو پانے کے لیے فوری امداد فراہم کرنا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد اموات ہوئیں۔ نیز اس کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنے گھر بار چھوڑ کر عارضی انخلاء کے مراکز میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔

ان امداد کو اس تباہ کن سمندری طوفان کے تناظر میں پیش کیا گیا ہے جس نے دارالحکومت منیلا اور کئی علاقوں جیسے کیلابرزون، میماروپا، سنٹرل لوزون اور بنسامورو کو اپنی چپیٹ میں لے لیا۔ واضح رہے کہ اس طیارے کے اس کارگو میں کھانے پینے کا سامان، پناہ گاہ کا سامان اور طبی سامان شامل تھا۔

 

ٹول ٹپ