ہمیں فالو کریں
جنرل۔

انسانی حقوق کی کونسل کے چھپنویں اجلاس سے قبل متحدہ عرب امارات نے 69 ممالک کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی اور انسانی حقوق کے حوالے سے جاری کیا مشترکہ بیان

اتوار 07/7/2024

جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے چھپنویں اجلاس سے قبل تقریباً 69 ممالک کی جانب سے متحدہ عرب امارات نے ایک مشترکہ بیان دیا۔ چنانچہ اس میں انسانی حقوق پر ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات پر بات کی گئی۔

جنیوا میں متحدہ عرب امارات کے مشن کے مشیر جناب خلیفہ المزروعی نے مشترکہ بیان کے دوران - جسے متحدہ عرب امارات نے 69 ممالک کی جانب سے وضع کیا تھا۔ اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شدید طور پر بڑھ رہے ہیں نیز یہ تمام اقتصادی شعبوں پر گہرے اثرات مرتب کر رہے ہیں۔

اس بیان میں مشترکہ طور پر اور مؤثر طریقے سے کام کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا، اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت ریاستوں کی ذمہ داریوں پر مبنی ایک نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ ان سب سے زیادہ کمزور افراد پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹا جاسکے جو ذریعہ معاش کے لئے اکثر زراعت اور ماہی گیری پر انحصار کرتے ہیں۔ چنانچہ یہ افراد آب و ہوا سے متعلقہ آمدنی میں کمی کی وجہ سے موافقت کی صلاحیت کے بغیر کھلی فضا میں طویل وقت تک کام کرنے پر مجبور ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ اس بیان میں بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا گیا کہ وہ متاثرہ افراد کو چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور ان سے موثر انداز میں نمٹنے کے قابل بنانے کو ترجیح دے۔

مزید برآں اس بیان میں رکن ممالک پر اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ماحولیاتی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل، نفاذ اور فروغ میں انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کو یقینی بنائیں۔

دریں اثناء اس بیان میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ موسمیاتی انصاف کا ترقی سے گہرا تعلق ہے، اور یہ کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے اور ان کی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف لچک پیدا کرنا ضروری ہے۔

اس بیان میں نقصان اور خسارے کے فنڈ کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلی کے فریم ورک کنونشن کے فریقین کی کانفرنس کے ستائیسویں اجلاس کے دوران کیے گئے تاریخی فیصلے کو خوب خوب سراہا گیا۔ اس کے علاوہ اس بیان میں کانفرنس کے اٹھائیسویں سیشن (COP28) کی متحدہ عرب امارات کی صدارت کی کامیابی کا بھی خیرمقدم کیا گیا، جس میں 600 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کے اس فنڈ کو سپورٹ کرنے کا وعدہ کیا گیا۔

اس بیان میں موسمیاتی تبدیلی کے موجودہ نظام کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے موافقت، لچک اور نقصانات کو کم کرنے کے حوالے سے۔

چنانچہ اس بیان پر دستخط کرنے والے رکن ممالک کے گروپ نے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور شراکت داروں کے ساتھ نتیجہ خیز اور تعمیری مشغولیت کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔

ٹول ٹپ