ہمیں فالو کریں
جنرل۔

سوڈان سے متعلق جبوتی اجلاس میں شخبوط بن نهيان ہوئے شریک

جمعرات 25/7/2024

وزیر مملکت عزت مآب شیخ شخبوط بن نهيان آل نهيان نے سوڈان کی صورت حال کے حوالے سے متعلق جبوتی میں منعقد ہونے والے ثالثوں کی بیٹھک میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ اس میں 32 ممالک اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں نے شرکت کی۔ چنانچہ اس دوران سوڈان میں امن قائم کرنے اور ان کے لیے مشترکہ وژن پیدا کرنے کے لیے بین الاقوامی اقدامات اور کوششوں سے متعلق بات چیت کی گئی۔

عزت مآب شخبوط بن نهيان نے اس افتتاحی سیشن میں ایک تقریر کی جس میں آپ نے قتل و غارت گری کو فوری طور پر روکنے نیز انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اس دوران آپ نے مؤثر حل تلاش کرنے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ سوڈان کے ان چیلنجوں پر قابو پایا جاسکے جن سے سوڈان ان دنوں گزر رہا ہے۔

اپنی تقریر میں عزت مآب نے کہا کہ یہ جبوتی اجلاس ان مشکل حالات کے عین مطابق ہے جس سے دوست سوڈانی عوام دوچار ہیں۔ جیسا کہ بگڑتا ہوا انسانی بحران اور قحط کے خطرے سے شہریوں کی زندگیوں کو اب بھی خطرہ لاحق ہے۔

اس سلسلے میں، عزت مآب نے متحدہ عرب امارات کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ عالمی برادری کو تنازعات اور اس کے انسانی اثرات کے خاتمے کے لیے اپنی سفارتی اور انسانی کوششوں کو تیز کرنے نیز فوری اور مربوط جواب فراہم کرنے کی ضرورت ہے جس سے کہ سوڈانی عوام کی فوری ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔
اس دوران انسانی ہمدردی اور امدادی تعاون فراہم کرنے کے لیے دانشمند قیادت کی مسلسل خواہش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آپ نے سوڈان اور پڑوسی ممالک میں بگرتے انسانی حالات کو ختم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی جانب سے فراہم کیے گئے اقدامات کی وضاحت کی۔ جیسا کہ اپریل 2023 میں تنازع کے آغاز کے بعد سے فراہم کی جانے والی امداد کی مالیت تقریباً 245 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس نے وہاں کے بے گھر سوڈانی بھائیوں کی مدد کے لیے جمہوریہ چاڈ میں دو فیلڈ ہسپتال قائم کئے۔ مزید برآں اس نے بڑی تعداد میں پناہ گزینوں کی آمد کے نتیجے میں انسانی صورتحال کے اثرات کو کم کرنے کے لیے دوست ملک جمہوریہ چاڈ کی حمایت کی۔ 
شیخ شخبوط بن نهيان نے کشیدگی کو روکنے اور بحران کے خاتمے کے لیے تمام کوششوں اور اقدامات نیز ہر وہ چیز جو سوڈانی فریقوں کے درمیان متفقہ راستہ تلاش کرنے اور سیاسی عمل میں ٹھوس اقدامات کے حصول کی طرف لے جائے، کے لیے متحدہ عرب امارات کی حمایت پر زور دیا۔

عزت مآب نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا موقف مستحکم ہے نیز یہ فوری جنگ بندی تک پہنچنے اور جلد از جلد لڑائی روکنے کی ضرورت کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ اس لئے سوڈانی فریقوں کو بات چیت کے ذریعے پرامن حل تلاش کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

 

ٹول ٹپ