متحدہ عرب امارات، مراکش، اردن، موریطانیہ، چاڈ، کوموروس، گنی بساؤ، سیشلز، سینیگال، بینن، کینیا، سیرا لیون، یوگنڈا، موزمبیق اور نائیجیریا کی جانب سے سوڈان میں خوراک کی سلامتی کی خطرناک صورتحال اور قحط کے خطرے پر جاری ہوا مشترکہ بیان:
ہم 27 جون 2024 کو شائع ہونے والی انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (IPC) رپورٹ کے نتائج کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ جس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ "چودہ ماہ کی لڑائی کے بعد سے سوڈان کو ملک میں خوراک کی شدید عدم تحفظ کی بدترین سطح کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے افسوس ناک نتائج سے یہ پتہ چلتا ہے کہ سوڈان میں غذائی عدم تحفظ بے مثال سطح تک پہونچ گیا ہے۔ جیسا کہ اس کی وجہ سے 25.6 ملین افراد شدید غذائی عدم تحفظ کے شکار ہیں نیز 14 علاقوں میں قحط کا خطرہ ہے۔
ہمیں خاص طور پر غذائی تحفظ کی صورتحال سے متعلق انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن میں "سخت اور تیزی سے بگاڑ" اور شہریوں کی حفاظت اور بہبود پر بگڑتی ہوئی صورتحال سے متعلق بیان کردہ سنگین اثرات پر تشویش ہے۔ چنانچہ اس میں کئی ہزار بچے بھی شامل ہیں جو شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
ساتھ ہی ساتھ ہم سوڈان اور پڑوسی ممالک پر تنازع کو طول دینے کے اثرات کے بارے میں بھی اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔
خاص طور پر ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ سوڈان میں خوراک کی بڑھتی ہوئی عدم تحفظ نقل مکانی، مہاجرین اور نقل مکانی کی حرکیات کے ممکنہ مضمرات کے ساتھ ایک بڑے انسانی چیلنج کی نمائندگی کرتا ہے۔ چنانچہ اس سے بحران سے نمٹنے کے لیے مربوط بین الاقوامی ردعمل کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
جب کہ ہم بگڑتے ہوئے انسانی بحران اور اس تنازعے کے سوڈانی عوام پر پڑنے والے المناک نتائج سے پریشان ہیں، لہذا ہم:
ہم متحارب فریقوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی درخواست کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ ضرورت مند شہریوں کے لیے انسانی امداد کے تیز، محفوظ، پائیدار اور بلا روک ٹوک گزرنے دیں۔ نیز یہ کہ بیوروکریسی اور اس طرح کی دیگر رکاوٹوں کو دور کیا جائے۔
چنانچہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ فریقین کے لئے ضروری ہے کہ وہ 13 جون 2024 کو منظور کی گئی قرارداد 2736 کے مطابق، انسانی ہمدردی کے کارکنوں اور ضروری سامان کے لیے درکار ویزوں اور سفری اجازت ناموں کی فوری فراہمی میں سہولت فراہم کرنی چاہیے۔
ہم سوڈان کے متحارب فریقوں سے اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر ظالمانہ کاروائیوں کو ختم کریں، بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اس کی لوازمات کا احترام کریں، نیز سلامتی کونسل کی تمام متعلقہ قراردادوں کی تعمیل کریں۔
ہم تمام غیر ملکی فریقوں سے اپنے مطالبات کا اعادہ کرتے ہیں کہ وہ متحارب فریقوں کو مسلح مدد یا مواد فراہم کرنا بند کریں اور کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کریں جس سے کشیدگی بڑھے نیز تنازع کو ہوا ملے۔
ہم بین الاقوامی برادری پر اس بات کی زور دیتے ہیں کہ وہ سوڈان میں متاثرہ افراد کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری اور مربوط بین الاقوامی ردعمل فراہم کرے۔
اس کے علاوہ یہ کہ بین الاقوامی برادری کو اپنی انسانی امداد میں اضافہ کرنا چاہیے اور غذائی مداخلتوں کو بڑھانے، پیداواری نظام کی بحالی، اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کو بہتر بنانے کے لیے انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کی درجہ بندی کی سفارشات کی حمایت کرنی چاہیے۔
ساتھ ہی ساتھ ہم بحران سے نمٹنے اور انسانی صورتحال کو مزید بگڑنے اور سوڈان میں قحط کے آنے والے خطرے کو روکنے کی فوری ضرورت پر بھی زور دیتے ہیں۔ چنانچہ اس میں سوڈان میں تنازعات کے پائیدار حل کے حصول کے لیے کام کرنا بھی شامل ہے۔