ہمیں فالو کریں
جنرل۔

سوڈان میں انسانی ہمدردی کی کوششوں کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کو متحدہ عرب امارات نے پیش کیا اپنا تعاون

جمعه 21/6/2024

متحدہ عرب امارات نے سوڈان میں انسانی بحران سے نمٹنے اور قحط کے قریب کے خطرے کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے ساتھ ایک اہم معاہدے پر دستخط کیا ہے۔
 نیویارک میں اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کے مشن میں، نیز اسسٹنٹ سکریٹری برائے سیاسی امور اور وزیر خارجہ کی سفیر محترمہ لانا نسیبہ اور اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آمنہ محمد کی موجودگی میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ترقی اور بین الاقوامی تنظیموں کے معاون وزیر خارجہ سلطان الشامسی جب کہ FAO کی جانب سے، نیویارک میں FAO رابطہ دفتر کے ڈائریکٹر گوانگ زو نے اس معاہدے پر دستخط کئے۔

فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کو متحدہ عرب امارات سے 5 ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں، جو "سوڈان میں قحط کے خاتمے اور تنازعات سے متاثر ہونے والے چھوٹے زرعی کاروباریوں اور پادریوں کے خاندانوں کی مدد" کے منصوبے کے لئے خاص ہونگے۔ چنانچہ اس منصوبے کا، جو ایک سال تک جاری رہے گا، کا مقصد چھوٹے کسانوں اور کمزور چرواہوں کے تقریباً 275,000 خاندانوں کو فصلوں، مویشیوں اور ویٹرنری خدمات کے شعبے میں ہنگامی امداد فراہم کرنا ہے۔ چنانچہ اس سے تقریباً 1,375,000 افراد مستفید ہوں گے۔
یہ امداد 155,000 چھوٹے اور کمزور کسان خاندانوں اور کاروباری افراد یعنی تقریباً 775,000 لوگوں کے لیے ہنگامی ذریعہ معاش فراہم کرے گی۔ مزید برآں، اس منصوبے کا مقصد جانوروں کی بین الاقوامی بیماریوں کے خلاف حفاظتی ویکسینیشن کے ذریعے مویشیوں کے نقصانات کو کم کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس میں جانوروں کے 2 ملین سروں کو کو ہدف بنانا، جس سے تقریباً 600,000 افراد مستفید ہونگے، جن میں کم از کم 25% خاندانوں کی سربراہی خواتین کرتی ہیں۔

محترمہ نسیبہ نے کہا: "ہمیں سوڈان میں قحط کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ چنانچہ ان مختصات کا مقصد بس یہی ہے۔ بلا شبہہ ہنگامی زرعی مدد فراہم کرنا، جس سے تقریباً 1,375,000 افراد مستفید ہوں گے، ان خطرات کو کم کر سکتے ہیں اور کمزور کھیتی باڑی اور چرواہی برادریوں کی لچک کو بڑھا سکتے ہیں۔

اس تنازعہ سے پیدا ہونے والے خطرے کے نتیجے میں خواتین اور لڑکیوں کو غیر متناسب اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ متحدہ عرب امارات اس بات پر زور دیتا ہے کہ یہ اقدامات خواتین کی سربراہی میں خاندانوں پر مرکوز ہیں۔ چنانچہ یہ اقدام نہ صرف سوڈان میں فوری ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ پائیدار ترقی اور طویل مدتی استحکام میں بھی معاون ہے۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل اور FAO کے علاقائی نمائندے برائے نزدیکی مشرقی اور شمالی افریقہ جناب عبدالحکیم الواعر نے کہا: "ہم متحدہ عرب امارات کے فراخدلانہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ چنانچہ اس سے سوڈان میں خوراک کی حفاظت اور خوراک تک رسائی کو بڑھانے کے لیے ہماری کوششوں میں کافی اضافہ ہوگا۔
یہ امداد خوراک اور زراعت کی تنظیم کے 2024 کے انسانی ہمدردی کے جوابی منصوبے کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے انتہائی اہم ہے، جو کہ 1.8 ملین خاندانوں تک امداد پہنچانا، سوڈان میں 9 ملین لوگوں کے لیے روزی روٹی کو یقینی بنانا نیز ایک وسیع پیمانے پر سوڈانی لوگوں کے لیے خوراک کی پیداوار میں حصہ لینے  کی نمائندگی کرتا ہے۔ چنانچہ ہم جن لوگوں کی خدمت کرتے ہیں ان کی زندگیوں میں ایک واضح فرق لانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اور اس شراکت کے ساتھ، ہم سوڈان میں اپنے مقصد کے حصول کے لیے ایک قدم اور قریب ہیں۔

یہ امداد، جس کی مالیت 70 ملین امریکی ڈالر ہے، متحدہ عرب امارات کے اس عزم کا حصہ ہے جس کا اعلان اپریل میں "سوڈان اور پڑوسی ممالک کے لیے بین الاقوامی انسانی کانفرنس" کے دوران کیا گیا تھا جو کہ سوڈان میں شدید انسانی بحران کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے لیے وقف ہے۔

 

ٹول ٹپ