ہمیں فالو کریں
جنرل۔

متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ اور اس کی انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کے لئے اپنے 100 ملین ڈالر کے وعدے کا 70% سوڈان کے لئے کیا مختص

اتوار 16/6/2024

سوڈان میں انسانی ہمدردی کی کوششوں کی حمایت میں، سوڈان اور افریقہ کے لیے انسانی امداد کے ایک اہم شراکت دار کے طور پر، متحدہ عرب امارات نے اپنے اس وعدے کا 70% مختص کر چکا ہے جس کا اعلان اس نے گزشتہ اپریل میں سوڈان پر بین الاقوامی انسانی کانفرنس کے اجلاسوں میں شرکت کے دوران کیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ رقم 100 ملین امریکی ڈالر ہے، جو کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور انسانی اور امدادی تنظیموں کے لیے تھی۔

اپنے ایک بیان میں وزارت خارجہ نے اس جانب اشارہ کیا کہ انسانی بحران سے نمٹنے اور سوڈان میں بڑھتے ہوئے قحط کو محدود کرنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو یقینی بنانے کے لئے، یہ امداد اقوام متحدہ کے اداروں کے اہم شراکت داروں کو دی جائے گی۔ جس میں اقوام متحدہ کا دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور، ورلڈ فوڈ پروگرام، اقوام متحدہ کا ہائی کمشنر برائے مہاجرین، خوراک اور زراعت کی تنظیم، اور عالمی ادارہ صحت شامل ہیں۔ جیسا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے اختیار کیے گئے اس نقطہ نظر میں ہر قسم کی امداد، خاص طور پر خوراک اور صحت کی امداد، خواتین اور بچوں کی حفاظت، اور ہنگامی حالات میں ذریعہ معاش اور پناہ گاہ فراہم کرنا شامل ہے۔ چنانچہ اس سے سوڈان میں انسانی بحران کے مختلف پہلوؤں سے نمٹنے کے لیے اس کے عزم کی تصدیق ہوتی ہے۔

وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون محترمہ ریم بنت ابراہیم الھاشمی نے کہا، "سوڈان اور پڑوسی ممالک کے لیے متحدہ عرب امارات کی امداد دوست سوڈانی عوام کو انسانی اور امدادی تعاون فراہم کرنے کے لیے دانشمندانہ قیادت کی مسلسل خواہش کے دائرے میں آتی ہے۔ چنانچہ اس سے اس عظیم دلچسپی کی عکاسی ہوتی ہے جو متحدہ عرب امارات انسانی ہمدردی کے چیلنجوں سے منسلک ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ اس سے ان کے لیے امداد، مدد اور انسانی تعاون جاری رکھنے کے اس کے عزم کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔" اس دوران آپ نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ یہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے تعاون سے سوڈان میں الفاشر اور دیگر علاقوں کو امداد فراہم کرے گا۔

محترمہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اپنے سوڈانی بھائیوں کو ہر قسم کی مدد اور تعاون فراہم کرنے نیز سوڈان اور پڑوسی ممالک میں انسانی حالات کو کم کرنے کے مقصد سے، متحدہ عرب امارات نے سوڈان میں بحران کے آغاز سے ہی (سوڈان اور ہمسایہ ملک چاڈ کے ساتھ) ایک ہوائی پل شروع کیا ہے۔ چنانچہ بحران کے آغاز سے لے کر اب تک، متحدہ عرب امارات نے 148 امدادی طیاروں کے ذریعے انسانی امداد کے لیے 130 ملین ڈالر اور 9,500 ٹن خوراک اور طبی سامان فراہم کیا ہے، اس کے علاوہ اس نے 1,000 ٹن فوری امدادی سامان سے لدا ایک جہاز بھی بھیجا۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات نے ابیچے اور چاڈ کے متعدد علاقوں میں سوڈانی مہاجرین کے کیمپوں کی بھی حمایت کی۔ دریں اثناء، اس نے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ذریعے جنوبی سوڈان میں سوڈانی مہاجرین کے لیے 100 ٹن سے لدا ایک فوڈ ایڈ طیارہ بھی بھیجا۔
محترمہ نے مزید کہا: "پڑوسی ممالک میں سوڈانی مہاجرین کو طبی خدمات فراہم کرنے کے فریم ورک کے اندر، متحدہ عرب امارات نے دوست سوڈانی مہاجرین کی مدد کے لیے امڈ گراس اور دونوں ابشا تشاد  میں دو فیلڈ ہسپتال بنائے۔ جہاں ان کی خدمات قومیت، عمر، جنس یا سیاسی وابستگی سے قطع نظر تمام شہریوں تک پہنچتی ہیں۔ چنانچہ امڈ گراس میں ہسپتال کے افتتاح کے بعد سے موصول ہونے والے مریضوں کی تعداد 29,378 سے زیادہ ہو چکی ہے۔
محترمہ نے، سیاسی ٹریک پر واپس آکر، حکمت اور عقل کی آواز کو ترجیح دیتے ہوئے، اور تنازعات کو روکنے اور بحران کے خاتمے کی طرف آگے بڑھانے کے لیے اجتماعی کارروائی اور مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کے ساتھ،  فوری اور مستقل جنگ بندی اور بحران کا پرامن حل تلاش کرنے کے لیے کام کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے موقف کا اعادہ کیا۔ تاکہ سوڈان کی سلامتی اور استحکام کو بڑھایا جاسکے، خون خرانے کو روکا جاسکے نیز حکومت بنانے کے لیے ایک قومی اتفاق رائے حاصل کیا جسکے جس میں عام شہری شرکت اور قیادت کریں۔ تاکہ وہاں کے دوست عوام کی ترقی اور خوشحالی کی امنگوں کو پورا  کیا جاسکے۔

اپنی طرف سے، اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس نے کہا: "اقوام متحدہ کے ذریعے سوڈان کے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے میں مدد کے لیے 70 ملین امریکی ڈالر کی اس فراخدلانہ مدد کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت اور وہاں کے عوام کے بے حد مشکور ہیں۔ چنانچہ اس تعاون سے، ہم سوڈان میں بے مثال انسانی بحران سے محصور خاندانوں اور کمیونٹیز کے لیے زندگی بچانے والی امداد کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ آپ کی حمایت اور یکجہتی سے سب سے زیادہ کمزور گروہوں کی زندگیوں میں واضح فرق لانے کے لیے عالمی تعاون کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔

اپنی طرف سے، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین، فلیپو گرانڈی نے سوڈان کے اندر اور اس کے پڑوسی ممالک میں انسانی ہمدردی کی کوششوں میں تعاون کے لیے متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔ چنانچہ آپ نے کہا: "سوڈان کے عوام اس ظالمانہ جنگ کے سنگین نتائج بھگت رہے ہیں اور انہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔ بلا شبہ سوڈان میں سب سے زیادہ ضرورت مند لوگوں کے ساتھ ساتھ سوڈان سے باہر پناہ لینے پر مجبور لوگوں کو ضروری، جان بچانے والی انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے ممالک کا تعاون ضروری ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سنڈی ماکین نے کہا، "ورلڈ فوڈ پروگرام سوڈان میں اپنی زندگی بچانے والے فوڈ آپریشنز کے لیے تمام وعدوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔" اس دوران آپ نے مزید کہا: اس شراکت سے، ہم بھوک مری کے شکار کمزور لوگوں کی مدد کر سکیں گے۔

 

ٹول ٹپ