ہمیں فالو کریں
جنرل۔

برازیلیا میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے منایا متحدہ عرب امارات اور برازیل کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ

جمعرات 13/6/2024

متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے متحدہ عرب امارات اور وفاقی جمہوریہ برازیل کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر برازیلیا میں ممتاز تقاریب کا اہتمام کیا۔ چنانچہ اس میں برازیلین کانگریس کے صدر عالی ذی وقار روڈریگو پچیکو، مقامی لوگوں کی وزیر محترمہ سونیا اگواجاگرا، سماجی تحفظ کے وزیر محترم کارلوس لوپ، خاندانی زراعت کے وزیر عزت مآب پاؤلو تاچیرا، محترم سفیر لوڈیمار ایگوئیر، برازیل کے وزیر خارجہ کے نمائندے، اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری برائے فروغ تجارت، سائنس، ٹیکنالوجی، اختراع اور ثقافت، جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین ایڈمرل ریناٹو روڈریگیز ڈی ایگوئیر فریئر نیز  کئی برازیلی حکام نے شرکت کی۔

صدارتی دفتر میں بین الاقوامی امور کے دفتر کی سربراہ محترمہ مریم بنت حارب المہیری نے ایک تقریر کی جس میں آپ نے گزشتہ پچاس سالوں میں قریبی اور قائم ہونے والے ان تعلقات کا جائزہ لیا، جس نے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لایا، خاص طور پر اعلیٰ سطح پر باہمی دوروں کے علاوہ مختلف بین الاقوامی تقریبات میں ممتاز اور فعال موجودگی جس کا وہ انعقاد کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ محترمہ نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات اور برازیل نے گزشتہ پچاس سالوں میں ایک گہری اور متحرک شراکت داری قائم کی ہے، جوکہ خصوصیت وسیع تر اقتصادی تعلقات، عالمی مسائل پر تزویراتی تعاون اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر باہمی تعاون کے ساتھ متصف تھی۔ مزید یہ کہ یہ تعلق مسلسل بڑھتا چلا جا رہا ہے، چنانچہ اس سے  آنے والے سالوں میں مزید تعاون اور باہمی فائدے کو فروغ ملے گا۔

مزید برآں محترمہ نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر دوروں کا تبادلہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے میں مشترکہ دلچسپی کی تصدیق کرتا ہے۔ اس سلسلے میں، آپ نے کہا: "ہم نے ایک سال کے اندر محترم صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کے متحدہ عرب امارات کے دو تاریخی دورے دیکھے۔ نیز یہ کہ ہم نومبر 2024 میں G20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے صدر مملکت شیخ محمد بن زايد آل نهيان حفظه الله کے برازیل کے تاریخی دورے کے منتظر ہیں۔

اسٹریٹیجک سطح پر، محترمہ نے اشارہ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، خوراک کی حفاظت، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، سیاحت، ثقافت اور پائیدار تعاون سمیت مختلف شعبوں پر محیط ہیں۔

اس تناظر میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے میں تیزی سے اضافہ جاری ہے، محترمہ نے مزید کہا: "یہ علاقے متعدد دو طرفہ وعدوں کی متنوع اور جامع نوعیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ اس جانب آپ نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ برازیل لاطینی امریکہ میں متحدہ عرب کا پہلا تجارتی شریک ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں برازیلی مصنوعات کا مرکز ہے۔

محترمہ نے مزید کہا: "دونوں ممالک خلائی، ثقافت، کھیلوں اور قابل تجدید توانائی سمیت متعدد مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ متحدہ عرب امارات انفراسٹرکچر اور فوڈ سیکیورٹی کے شعبے میں ترقی کو تیز کرنے کے پروگرام میں برازیل کے ساتھ شراکت کا خیرمقدم کرتا ہے، جس میں ایک بڑے پروڈیوسر کے طور پر برازیل کے مفادات اور مشرق وسطیٰ کو ان مصنوعات کے فراہم کنندہ کے طور پر متحدہ عرب امارات کے مفادات یکساں ہیں۔" اس دوران محترمہ نے دونوں دوست ممالک کے درمیان تجارتی، ثقافتی اور سیاحت کے تبادلے کو بڑھا کر متحدہ عرب امارات اور برازیل کو ایک دوسرے سے جوڑنے والی پروازوں کے اہم کردار کے بارے میں بھی بات کی۔

اپنی طرف سے، برازیلین کانگریس کے صدر عالی ذی وقار روڈریگو پچیکو نے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ اسٹریٹجک شراکت داری کو سراہا۔ نیز آپ نے پارلیمانی سفارت کاری کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے دونوں قانون ساز ایوانوں کے درمیان تعاون کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک ممتاز فورم کے طور پر فیڈرل سینیٹ میں برازیل-یو اے ای پارلیمانی گروپ کا چیئرمین بننے پر بھی اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ نے اس قانون سازی کی مسلسل بہتری کو بھی عزت کی نگاہ سے دیکھا جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو منظم اور متحرک کرتی ہے، خاص طور پر سرمایہ کاری اور تعاون میں سہولت فراہم کرنے کے معاہدوں کی توثیق اور کسٹم کے معاملات میں باہمی مدد۔

دارالحکومت برازیلیا میں فیڈرل نیشنل کونسل کے صدر عالی ذی وقار صقر غباش کی طرف سے آنجناب کے استقبال کے ساتھ ساتھ عالی ذی وقار نے ان پارلیمانی دوروں کے نتائج کو بھی سراہا جن کو عزت مآب نے امارات میں انجام دیے۔

متحدہ عرب امارات اور برازیل کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر، فیڈرل ریپبلک برازیل میں متحدہ عرب امارات کے سفیر عزت مآب صالح احمد السویدی نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اسٹریٹجک شراکت داری کے تعلقات کی گہرائی کو خوب خوب سراہا، اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ دونوں دوست ممالک کی قیادت نے ان سفارتی تعلقات کے لیے جو بنیادیں رکھی ہیں وہ بہت مضبوط ہیں نیز یہ ان کے آغاز کو وسیع تر اور خوش آئند حد تک حمایت دیتے ہیں۔

عزت مآب نے مزید کہا: "گزشتہ پچاس سالوں میں سفارتی تعلقات کی کامیابیوں کو جو چیز ممتاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ ان میں تمام سیاسی، اقتصادی، سرمایہ کاری، ثقافتی، تعلیمی، دفاع، تکنیکی، کھیل اور ترقیاتی شعبے شامل ہیں۔" اس دوران آپ نے اس بات پر زور دیا  کہ ان سفارتی تعلقات کا مستقبل آنے والے سالوں میں نئے افق کی طرف بڑھ رہا ہے، خاص طور پر برکس گروپ میں متحدہ عرب امارات کی رکنیت کی روشنی میں۔ نیز یہ کہ پائیداری، COP30  اور توانائی کی منتقلی کے شعبوں میں برازیل کے ساتھ موجودہ قریبی تعاون کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات اور برازیل کے درمیان کثیرالجہتی ترقیاتی تعاون میں یہ چیز دیکھنے کو ضرور ملے گی۔

عزت مآب نے برازیل میں متحدہ عرب امارات کے مشن کو برازیل میں تمام متعلقہ فریقوں کے تعاون اور حمایت کو خوب سراہا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات اور اسٹریٹجک شراکت داری کی عکاسی ہوتی ہے۔

اپنی طرف سے، برازیل کے وزیر خارجہ کے نمائندے، تجارت، سائنس، ٹیکنالوجی، جدت اور ثقافت کے فروغ کے اسسٹنٹ انڈر سکریٹری، سفیر لودیمار ایگوئیر نے ایک تقریر کی۔ جس میں انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ برکس گروپ میں متحدہ عرب امارات کی شمولیت سے گروپ کے کام کو تقویت ملے گی نیز برازیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سیاسی اور اقتصادی ہم آہنگی کے لیے اضافی راستے کھلیں گے۔ جس نے خطے اور سرمایہ کاری کے میدان میں برازیل کی برآمدات کے لیے ایک بڑی منزل کے طور پر اپنی پوزیشن کو مضبوط کیا ہے۔

ان سرگرمیوں میں اماراتی-برازیل کے ثقافتی اور ورثے کے کام کا اہتمام کرنا شامل ہے جس کی نمائندگی اماراتی اور برازیلی فنکاروں کی پرفارمنس پیش کرنے میں کی گئی ہے جو سفارتی تعلقات کی گہرائی کو بیان کرتی ہیں۔ خاص طور پر ثقافتی اور ورثے کے شعبوں میں۔ جیسا کہ شرکاء اور برازیلین میڈیا کی طرف سے اس کو خوب سراہا گیا نیز اس کا جشن منایا گیا۔

 

ٹول ٹپ