نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان اور آسٹریلوی وزیر برائے خارجہ امور پینی وونگ نے آج متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے 'سیپا' پر دستخط کے دوران
شرکت کی ہے۔
یہ معاہدہ دوطرفہ تعلقات میں ایک نیا باب ہے جس کا مقصد تجارت میں اضافہ، نجی شعبے کے تعاون کو فروغ دینا اور سرمایہ کاری کے بہاؤ کو آسان بنانا ہے۔
یہ دستخط شیخ عبداللہ کے کینبرا کے دورہ کار کے دوران ہوئے۔ اس معاہدے پر وزیر مملکت برائے غیر ملکی تجارت ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی اور آسٹریلیا کے وزیر تجارت و سیاحت ڈان فیرل نے دستخط کیے۔
دستخط کی تقریب میں معاون وزیر برائے اقتصادی و تجارتی امور سعید مبارک الحجری اور آسٹریلیا میں متحدہ عرب امارات کے سفیر ڈاکٹر فہد عبید محمد الطفاگ المرشدہ کے علاوہ دونوں ممالک کے حکام نے شرکت کی۔
ایک بار توثیق ہونے کے بعد، یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں کسی ملک کے ساتھ آسٹریلیا کا پہلا تجارتی معاہدہ ہوگا اور متحدہ عرب امارات کے'سیپا' پروگرام میں ایک اہم اضافہ کی نمائندگی کرے گا۔ توقع ہے کہ یہ معاہدہ 2032 تک دوطرفہ غیر تیل کی تجارت کو 15 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ تک پہنچا دے گا – 2023 میں ریکارڈ کیے گئے 4.23 بلین امریکی ڈالر سے تین گنا اضافہ۔
عزت مآب شیخ عبداللہ نے کہا کہ 'سیپا' غیر ملکی تجارتی پالیسی میں تازہ ترین سنگ میل ہے جو خاطر خواہ فوائد حاصل کر رہی ہے۔ "متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط دنیا بھر میں تعاون اور باہمی فائدے کے پل بنانے کی ہماری خواہش کا واضح مظاہرہ ہے۔"
“آسٹریلیا طویل عرصے سے تجارت، ثقافت اور کھیل کے شعبے میں اچھی طرح سے قائم روابط کے ساتھ ایک اقتصادی شراکت دار اور قابل اعتماد دوست رہا ہے، اور یہ معاہدہ ان تعلقات کو گہرا کرے گا اور ہمارے کاروباروں کے لیے تعاون اور ترقی کے لیے مزید مواقع پیدا کرے گا۔”
متحدہ عرب امارات-آسٹریلیا معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی تعلقات پر استوار ہے، جس میں 2024 کی پہلی ششماہی میں دوطرفہ غیر تیل کی تجارت 2.3 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی، جو 2023 کی پہلی ششماہی سے 10.1 فیصد اضافہ ہے۔
متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ میں آسٹریلیا کا معروف تجارتی پارٹنر ہے اور عالمی سطح پر اس کا 20 واں بڑا پارٹنر ہے۔ 2023 تک، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی معیشتوں کے لیے مجموعی طور پر 14 بلین امریکی ڈالر کا ارتکاب کیا ہے، جس میں 300 سے زیادہ آسٹریلوی کاروبار متحدہ عرب امارات میں تعمیر، مالیاتی خدمات، زراعت اور تعلیم جیسے شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ اس ‘سیپا’ میں متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے درمیان ماحولیات، خواتین کو بااختیار بنانے، پائیدار زراعت اور خوراک کے نظاموں اور جانوروں کی بہبود جیسے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے خصوصی ابواب شامل ہیں۔
‘سیپا’ کے علاوہ، متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ سطحی وفد کے آسٹریلیا کے دورے کے دوران مزید چھ معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری مضبوط ہوئی۔ ان میں متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے درمیان سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور اس کی حفاظت کے لیے ایک معاہدہ اور گرین اینڈ رینیوایبل انرجی، انفراسٹرکچر اینڈ ڈویلپمنٹ، ڈیٹا سینٹرز اور مصنوعی ذہانت کے منصوبوں، معدنیات اور کان کنی، اور خوراک اور زراعت سمیت قومی ترجیح کے شعبوں میں دو طرفہ سرمایہ کاری کو آسان بنانے اور فروغ دینے کے لیے پانچ سرمایہ کاری تعاون کے مفاہمت نامے (MoUs) شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات کا ‘سیپا’ پروگرام ملک کی ترقی کی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہے، جس کا ہدف 2031 تک مجموعی تجارتی مالیت میں 1 ٹریلین امریکی ڈالر ہے اور اس کا مقصد 2030 تک 800 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرنے کے لیے وسیع معیشت کے حجم کو دوگنا کرنا ہے۔
آج تک، پروگرام میں لاگو کیے گئے معاہدے، جو کہ ستمبر 2021 میں شروع کیے گئے تھے، مشرق وسطیٰ، افریقہ، جنوب مشرقی ایشیا، جنوبی امریکہ، اور مشرقی یورپ تک پھیلے ہوئے ہیں اور دنیا کی تقریباً ایک چوتھائی آبادی پر محیط ہیں۔