سائنس اور سفارت کاری کے لیے جنیوا فاؤنڈیشن کے معروف سربراہی اجلاس میں متحدہ عرب امارات نے کی شرکت

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جدید تحقیق، اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور بین الاقوامی تعاون میں مشترکہ ترقی ممالک کے درمیان اعتماد کو بڑھانے اور سائنسدانوں اور انجینئروں کے درمیان ذمہ دارانہ رویے کی حمایت کرنے کا بہترین طریقہ ہے، عزت مآب نے متحدہ عرب امارات کی سائنس اور ٹکنالوجی کی حمایت اور ترقی، عالمی کوششوں کو بڑھانے اور اس شعبے میں بین الاقوامی تعاون کو نئے افق تک پہنچانے کی خواہش پر زور دیا۔
عزت مآب نے اس جانب اشارہ کیا کہ عالمی جغرافیائی سیاسی پولرائزیشن ملکوں کے درمیان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے بارے میں مختلف نظریات اور بات چیت کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے، نیز یہ مختلف اخلاقی اصولوں اور معیارات کو خطرناک بنا سکتی ہے۔
چنانچہ اس تناظر میں، عزت مآب نے اس بات کی وضاحت کی کہ CoVID-19 وائرس نے سائنسی ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جیسا کہ ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ دنیا کو ویکسین کی فراہمی میں 18 سے 24 ماہ لگیں گے۔ لیکن دنیا بھر کے سائنسدانوں کے تعاون اور ہم آہنگی کی بدولت یہ ویکسین صرف 9 ماہ کے اندر اندر ہی فراہم کر دی گئی۔
دوسری جانب عالی ذی وقار شرف نے تقریب کے موقع پر سوئس وزیر خارجہ جناب اگنازیو کیسس سے ملاقات کی۔ جہاں دونوں اطراف نے مضبوط دوطرفہ تعلقات، متحدہ عرب امارات اور سوئٹزرلینڈ کے درمیان نتیجہ خیز تعاون کے پہلوؤں، خاص طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں، پر تبادلہ خیال کیا۔
اپنی طرف سے، اور متحدہ عرب امارات اور "جنیوا لیڈنگ فاؤنڈیشن فار سائنس اینڈ ڈپلومیسی" کے درمیان تعاون کے فریم ورک کے ضمن میں، جنیوا میں اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں متحدہ عرب امارات کے مستقل نمائندے محترم سفیر جمال المشرخ نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں بین الاقوامی کثیر جہتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
عزت مآب نے اس بات کی نشاندہی کی کہ جدید ٹیکنالوجی کو بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس کے مضمرات قومی اور علاقائی سرحدوں سے ماورا ہیں۔ چنانچہ اس لئے کہ ہر کوئی سائنسی ترقی سے مستفید ہو، یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ اور پائیدار حل تلاش کرنا ضروری بناتا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنیوا لیڈنگ سائنس اینڈ ڈپلومیسی فاؤنڈیشن، جسے سوئس حکومت نے 2019 میں شروع کیا تھا، ان چیلنجوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے جن کا مستقبل میں سامنا ہو سکتا ہے، جیسے کہ جینیاتی انجینئرنگ کے علاوہ جدید ترین نئی ٹیکنالوجی کو منظم کئے جانے کی تیزی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ معاشرے اور سیاست پر تکنیکی ترقی کے نتائج کا اندازہ لگانے کے لیے بھی کام کرتا ہے۔
متعلقہ خبریں

شخ عبداللہ بن زاید کی شامی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ سے ملاقات
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج شامی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کیا۔
تفصیلات دیکھیں
شیخ عبداللہ بن زاید کا ازبکستان کے وزیر خارجہ سے رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج جمہوریہ ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سعیدوف کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی۔
تفصیلات دیکھیں
شیخ عبداللہ بن زاید کی وزیر خارجہ پیراگوئے سے ملاقات
ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج پیراگوئے کے وزیر خارجہ روبین رامیریز لیزکانو سے ملاقات کی۔
تفصیلات دیکھیں
متحدہ عرب امارات کی امریکہ میں دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت
متحدہ عرب امارات نے نیو اورلینز میں دہشت گردانہ کار حملے اور لاس ویگاس کے ایک ہوٹل کے باہر دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، جن کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں بے گناہ زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات دیکھیں