2022 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 14.4 فیصد کے اضافہ کے ساتھ..
محمد بن راشد: متحدہ عرب امارات کے ایک نئی اقتصادی کامیابی میں ہماری تیل کے علاوہ غیر ملکی تجارت نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، جو کہ اس سال صرف چھ ماہ میں ایک ٹریلین اور 239 بلین درہم تک پہنچ گئی..ہماری تیل کے علاوہ کی برآمدات بھی نمایاں طور پر بڑھ رہی ہیں، جیسا کہ چھ ماہ کے اندر یہ اس سے کہیں زیادہ بڑھی گئی ہے جس کو ہم نے صرف پانچ سال پہلے پورے ایک سال میں حاصل کیا تھا۔
محمد بن راشد: اس سال سرفہرست 10 عالمی تجارتی شراکت داروں کے ساتھ ملک کی تیل کے علاوہ کی برآمدات میں 22 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر، ترکی کے ساتھ انٹرا ٹریڈ میں صرف ایک سال میں 87 فیصد کا اضافہ ہوا، جو کہ صدر مملکت حفظه الله کی قیادت میں ہماری متوازن، فعال اور مثبت خارجہ پالیسیوں کی درستگی کی نشاندہی کرتا ہے۔
محمد بن راشد: ان شاء اللہ ہماری تیل کے علاوہ کی غیر ملکی تجارت اس سال 2.5 ٹریلین سے تجاوز کر جائے گی..ہم وہ ہدف حاصل کریں گے جس کا ہم نے 2031 میں 4 ٹریلین درہم تک پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔ جیسا کہ ہم نے پہلے پیش گوئی کی تھی کہ سال 2023 ہمارے ملک کی تاریخ کا بہترین اقتصادی سال ہوگا.. اور یہ ملک بین الاقوامی تجارت میں ایک اہم کھلاڑی بن کر رہے گا تاکہ دنیا کے مشرق کو اس کے مغرب اور شمال کو اس کے جنوب سے جوڑنے والے اہم ترین عالمی مراکز میں سے ایک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرسکے.. اور ان شاء اللہ جو آنے والا ہے وہ بہتر اور بڑا ہے۔
2023 کی پہلی ششماہی کے دوران تیل کے علاوہ کی غیر ملکی تجارت..
- متحدہ عرب امارات کی تیل کے علاوہ کی برآمدات اپنی بہتر رفتار کو جاری رکھے ہوئے ہیں جیسا کہ اس سال کے پہلے چھ مہینوں میں 205 بلین درہم ریکارڈ کیے گئے، جو کہ 2022 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 11.9 فیصد زیادہ ہے۔
- 2023کی پہلی ششماہی میں متحدہ عرب امارات کی برآمدات 2017 کے پورے سال میں کل حاصل کردہ سے زیادہ ہیں.. نیز یہ 2018 میں ریکارڈ کی گئی تعداد کو پیچھے چھوڑنے کے قریب ہے۔
- 341 بلین درہم کی دوبارہ برآمدات کی قدر میں ریکارڈ اضافہ، 2022 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 9.9 فیصد اضافہ کے ساتھ۔
-درآمدات 2022 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 17.5 فیصد بڑھ کر 693 بلین درہم ریکارڈ کی گئیں۔
- ملک کی غیر ملکی تجارت میں تیل کے علاوہ کی برآمدات کا حصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے، جو 2019 میں اسی مدت کے دوران 14.2 فیصد کے مقابلے میں 16.6 فیصد تک پہنچ گیا۔
- 2023 کی پہلی ششماہی میں 10 بڑے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ ملک کی تیل کے علاوہ کی برآمدات میں 22.9 فیصد کا اضافہ ہوا۔ نائب صدر اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور دبئی کے حاکم عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم"حفظہ اللہ"، نے اس بات کی تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات کی تیل کے علاوہ کی غیر ملکی تجارت نے اس سال کی پہلی ششماہی میں ترقی کی ریکارڈ سطح کو جاری رکھا تاکہ یہ اپنی بڑھتی رفتار کو جارے رکھے جس کو اس نے کئی سال پہلے شروع کیا تھا۔ عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا، "متحدہ عرب امارات کے لیے ایک نئی اقتصادی کامیابی میں، ہماری تیل کے علاوہ کی غیر ملکی تجارت نے اس سال صرف چھ ماہ میں ایک ٹریلین 239 بلین درہم تک پہنچ کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے.. ہماری تیل کے علاوہ کی برآمدات بھی نمایاں طور پر بڑھ رہی ہیں، ، جیسا کہ چھ ماہ کے اندر یہ اس سے کہیں زیادہ بڑھی گئی ہے جس کو ہم نے صرف پانچ سال پہلے پورے ایک سال میں حاصل کیا تھا۔"
عالی وقار نے مزید کہا، "اس سال سرفہرست 10 عالمی تجارتی شراکت داروں کے ساتھ ملک کی تیل کے علاوہ کی برآمدات میں 22 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، مثال کے طور پر ترکی کے ساتھ دو طرفہ تجارت میں صرف ایک سال میں 87 فیصد کا اضافہ ہوا۔ یہ ہماری متوازن، فعال اور مثبت خارجہ پالیسیوں کی درستگی کی نشاندہی کرتا ہے جس کی قیادت سربراہ مملکت حفظه الله کررہے ہیں۔
عزت مآب نے مزید کہا" ان شاء اللہ تیل کے علاوہ کی ہمارے غیر ملکی تجارت اس سال 2.5 ٹریلین سے تجاوز کر جائے گی..ہم وہ ہدف حاصل کریں گے جس کا ہم نے 2031 میں 4 ٹریلین درہم تک پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔ جیسا کہ ہم نے پہلے پیش گوئی کی تھی کہ سال 2023 ہمارے ملک کی تاریخ کا بہترین اقتصادی سال ہوگا.. اور یہ ملک بین الاقوامی تجارت میں ایک اہم کھلاڑی بن کر رہے گا تاکہ دنیا کے مشرق کو اس کے مغرب اور شمال کو اس کے جنوب سے جوڑنے والے اہم ترین عالمی مراکز میں سے ایک کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کرسکے.. اور ان شاء اللہ جو آنے والا ہے وہ بہتر اور بڑا ہے۔
ملک کی تیل کے علاوہ کی غیر ملکی تجارت نے 2023 کی پہلی ششماہی میں ایک ٹریلین 239 بلین درہم سے تجاوز کرتے ہوئے ایک نئی، بے مثال تعداد ریکارڈ کی، جو کہ 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 14.4 فیصد نیز گزشتہ سال کی دوسری ششماہی کے مقابلے میں 3 فیصد زیادہ ہے۔
ملک کی تیل کے علاوہ کی غیر ملکی تجارت میں ریکارڈ بڑھوتری 2023 کی پہلی ششماہی کے دوران تیل کے علاوہ کی برآمدات کی قدر میں مسلسل اضافے کے ساتھ ہوئی جیسا کہ یہ 205 بلین درہم سے تجاوز کر گیا، جوکہ 2022 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 11.9 فیصد اور 2022 کی دوسری ششماہی کے مقابلے میں 5.4 فیصد کے اضافہ کے ساتھ ہوا۔
2023 کی پہلی ششماہی کے دوران متحدہ عرب امارات کی تیل کے علاوہ کی برآمدات 2017 کے پورے سال میں حاصل کی گئی برآمدات کی کل مالیت سے زیادہ ہوگئیں۔ یہ 2018 میں ریکارڈ کیے گئے اعداد و شمار تک پہنچ گیا جو کہ 212 بلین درہم ہے، یعنی کہ اس سال کے دوران تیل کے علاوہ کی کل برآمدات کا 97 فیصد۔ ساتھ ہی ساتھ ملک کی غیر ملکی تجارت میں تیل کے علاوہ کی برآمدات کا حصہ بھی اپنے تیز رفتار رجحان کو جاری رکھے ہوئے ہے، جو کہ 2019 میں اسی مدت کے دوران اس کے 14.2 فیصد کے متوقع حصہ کے مقابلے میں 16.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
2023 کی پہلی ششماہی کے دوران دوبارہ برآمدات میں یکساں اضافے کے ساتھ کل غیر ملکی تجارت اور تیل کے علاوہ کی برآمدات دونوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ جس کی قیمت 341 بلین درہم کی مالیت ہے اور یہ 2022 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 9.9 فیصد اور 2022 کی دوسری ششماہی کے مقابلے میں 2.2 فیصد اضافہ کے ساتھ ہے۔
درآمدات بھی بڑھ کر 693 بلین درہم ہوگئیں، جو کہ 2022 کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 17.5 فیصد اور 2022 کی دوسری ششماہی کے مقابلے میں 2.6 فیصد زیادتی کے ساتھ ہے۔
مملکت کے سب سے اہم تجارتی شراکت دار..
چین نے دنیا بھر میں ملک کے اہم ترین تجارتی شراکت داروں کی فہرست میں اپنی قیادت برقرار رکھی ہے۔ ہندوستان دوسرے نمبر پر ہے اور امریکہ اور سعودی عرب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔ترکی پانچویں نمبر پر ہے جس میں متحدہ عرب امارات اور ترکی کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ جلد نافذ ہونے والا ہے۔ جبکہ چھٹے سے دسویں پوزیشن پر بالترتیب عراق، سوئٹزرلینڈ، جاپان، ہانگ کانگ اور روسی فیڈریشن ہیں۔
2023 کی پہلی ششماہی میں، ترکی نے 2022 کی اسی مدت کے مقابلے میں 87.4 فیصد کی شرح سے ملک کے 10 اہم تجارتی شراکت داروں کے درمیان انٹرا ٹریڈ میں سب سے زیادہ شرح نمو میں سے ایک ریکارڈ کیا۔ اور متحدہ عرب امارات کی تیل کے علاوہ کی غیر ملکی تجارت میں اس کا حصہ 4% تک بڑھ گیا۔
مجموعی طور پر، متحدہ عرب امارات کی تیل کے علاوہ کی غیر ملکی تجارت میں سرفہرست 10 تجارتی شراکت داروں کے ساتھ 16.7 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ باقی دنیا کے ساتھ اس میں 12.4% اضافہ ہوا۔ اسی کے ساتھ ساتھ ملک کی تیل کے علاوہ کی برآمدات میں سرفہرست 10 تجارتی شراکت داروں کے ساتھ 22.9 فیصد اضافہ ہوا۔
پہلی بار شمالی مقدونیہ متحدہ عرب امارات کی تیل کے علاوہ کی برآمدات حاصل کرنے والے سرفہرست پانچ ممالک کی فہرست میں شامل ہوا اور یہ پانچویں نمبر پر ہے، جبکہ ترکی نے دوسری پوزیشن پر آنے کے لیے ایک بڑی چھلانگ ریکارڈ کی۔ جبکہ سعودی عرب اور ہندوستان بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر آئے اور سوئٹزرلینڈ اس فہرست میں سرفہرست ہے۔
سونا، المونیم، تیل اور سگریٹ ملک کی اہم ترین برآمدات کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔اس طور پر کہ سونے میں سب سے زیادہ شرح نمو ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد پیٹرولیم آئل، سگریٹ، تانبے کے تار، زیورات اور ایلومینیم آتے ہیں۔
اور اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران امارات کی سونے کی تجارت میں 40.7 فیصد اضافہ ہوا، جس کی مالیت 218.3 بلین درہم ہے، اور اس کا حصہ امارات کی مجموعی تیل کے علاوہ کی تجارت کا 17.6 فیصد ہے، جو کہ 2022 کی اسی مدت کے دوران 14.3 فیصد کے مقابلے میں ہے۔