ہمیں فالو کریں
جنرل۔

COP28...تاریخی "امارات کا معاہدہ" سے مرتب ہوئے عالمی موسمیاتی کارروائی کے لیے نئے معیارات

بدھ 13/12/2023

تاریخی "امارات کے معاہدہ" نے تقریباً 198 ممالک کی بین الاقوامی کوششوں کو متحرک کرنے اور موسمیاتی کارروائی کے مستقبل اور انسانیت اور کرہ ارض کے تحفظ کے لیے ریاستی جماعتوں کے درمیان تاریخی اتفاق رائے حاصل کرنے میں COP28 صدارت کی کامیابی کو مستحکم کیا۔

فریقین کی کانفرنس کے ایک غیر معمولی سیشن کے ذریعے، متحدہ عرب امارات نے ایک بین الاقوامی اتفاق رائے حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی جو دنیا کو ایک ایسے تاریخی اعلان کے ساتھ درست موسمیاتی کارروائی کے راستے پر گامزن کرے گا جس سے انسانیت کے لیے ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرنے والے کے طور پر اس کی عالمی قیادت کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ 

تاریخی "امارات کا معاہدہ" سائنسی نتائج کے مطابق ایک منصفانہ اور مساوی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ریاستوں کے فریقین کے ذریعے عالمی ماحولیاتی کارروائی کے لیے نئے معیارات مرتب کرتا ہے۔ نیز یہ ان ممالک کو درپیش خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں، تاکہ ترقی اور موسمیاتی کارروائی کی ضروریات کے درمیان توازن حاصل کیا جا سکے۔

متحدہ عرب امارات کی جانب سے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (COP28) کے پارٹیوں کی کانفرنس کے اٹھائیسویں اجلاس کی میزبانی نے فریقین کی کانفرنسوں کے طریقہ کار اور ایجنڈے میں بنیادی تبدیلی لائی۔اس طور پر کہ کانفرنس کے گفت و شنید اور بات چیت کے انتظام کی مہارت اور عمدگی کے ذریعے، ملک عالمی موسمیاتی کارروائی کی کامیابی کے لیے نئے معیارات قائم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ نیز اس نے خود کو پوری انسانیت کے لیے ایک پائیدار مستقبل کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرنے والے کے طور پر قائم کیا ہے۔

COP28 آب و ہوا کی کارروائی میں تعطل کو توڑنے اور ریاستوں کی جماعتوں کے درمیان بڑی تعداد میں اہم مسائل پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں کامیاب رہا جوکہ پچھلی کانفرنسوں میں طویل عرصے تک حل نہ ہو سکے تھے۔ چنانچہ دنیا کی نظریں اب آنے والے اجلاسوں پر مرکوز ہیں تاکہ متحدہ عرب امارات میں مطلوبہ اتفاق رائے تک پہنچنے کے لیے ریاستی جماعتوں کی کوششوں کو متحد کرنے کے سلسلے میں جو کچھ کیا ہے اس کو  حاصل کیا جا سکے۔

COP27 میں جو کچھ کیا گیا تھا COP28 اس کو حاصل کرسکا تھا۔ جو کہ گلوبل کلائمیٹ فنڈ کو فعال کرکے اور اس کی مالی اعانت کے لیے ممالک سے جلد وعدوں کی ضمانت سے ملک عرب جمہوریہ مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقد ہوا تھا۔

COP28 فریقین کی آئندہ کانفرنسوں میں کامیابیوں کی راہ ہموار کرنے اور ماحولیاتی اور فطرت کے تحفظ کے شعبوں میں فریقین کی اقوام متحدہ کی مختلف کانفرنسوں کو جوڑنے میں بھی کامیاب رہا ہے۔ مثال کے طور پر، COP28 پریذیڈنسی نے، عوامی جمہوریہ چین کے تعاون سے حیاتیاتی تنوع کے کنونشن (COP15) کے فریقین کی اقوام متحدہ کی کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر، "COP28 مشترکہ بیان برائے موسمیاتی، فطرت اور لوگوں" کا آغاز کیا۔ جس سے ایک ایسے طریقہ کار کے لیے ایک فریم ورک کا تعین ہوتا ہے جو کہ حیاتیاتی تنوع اور موسمیاتی COPs میں مسلسل کارروائی اور تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے فریقین کی موسمیاتی کانفرنس (COP30) اور حیاتیاتی تنوع کے کنونشن (CBD) (COP16) کے لیے فریقین کی اقوام متحدہ کی کانفرنس دونوں کی تیاری میں موسمیاتی کارروائی اور فطرت کے تحفظ کو مربوط کرتا ہے۔ 

چنانچہ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی وزیر عزت مآب شما بنت سهيل بن فارس المزروعي کو نوجوانوں کے لیے موسمیاتی علمبردار کا کام سونپ کر، نیز چھوٹے جزیروں کی ترقی پذیر ریاستوں، کم ترقی یافتہ ریاستوں اور مقامی لوگوں سے COP28 میں شرکت کے لیے 100 نوجوانوں کو انٹرنیشنل یوتھ کلائمیٹ ڈیلیگیٹ پروگرام کے لیے منتخب کرکے فریقین کی COP28 کانفرنس بین الاقوامی موسمیاتی مذاکرات میں نوجوانوں کے کردار کو فعال کرنے اور بین الاقوامی ماحولیاتی پالیسیوں کے بارے میں فیصلہ سازی کے عمل میں ان کی شرکت کو بڑھانے میں کامیاب رہی۔

مزید برآں COP28 کی صدارت نے موسمیاتی تبدیلی کے مسائل اور اس چیلنج کے عالمی پائیدار حل کی تلاش میں خواتین کے تعاون کو بھی فروغ دیا۔ اس طور پر کہ اس نے خواتین کے وفود کی زیادہ سے زیادہ حاضری کی حوصلہ افزائی کے لیے مالی مدد فراہم کی، اور تکنیکی تربیتی کورسز کا انعقاد کیا۔ اسی طرح COP28 میں یوم برائے صنفی مساوات نے کانفرنس کی صدارت کے ذریعہ ایک نئی شراکت داری کے اعلان کا مشاہدہ کیا جس کا مقصد توانائی کے شعبے میں ایک منظم، ذمہ دار، منصفانہ اور منطقی منتقلی حاصل کرنا ہے جس میں صنف کو مدنظر رکھا جائے۔ چنانچہ 60 سے زیادہ جماعتوں نے اس شراکت کی حمایت کی۔ 



وہ کامیابیاں جو کامیابیوں اور اعمال پر مبنی سنگین آب و ہوا کی کارروائی میں ایک تاریخی میراث کی تشکیل کرتی ہیں:



COP28 نے موسمیاتی کارروائی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرنے کے لیے $83.9 بلین سے زیادہ اکٹھا کیا۔

-اپنی نوعیت کے پہلے اعلانات اور وعدوں کے ایک سیٹ کی شروعات ہوئی جس میں پائیدار خوراک کے نظام کی طرف منتقلی اور صحت، قابل تجدید توانائی اور توانائی کی کارکردگی کے بارے میں COP28 کے اعلانات کے ساتھ ساتھ اخراج پر مبنی صنعتوں سے اخراج کو کم کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔ 

-11 وعدے اور اعلانات جاری کیے گئے اور انہیں غیر معمولی اور وسیع حمایت حاصل ہوئی۔

- کانفرنس کے پہلے دن، COP28 پریذیڈنسی نے عالمی ماحولیاتی فنڈ کو فعال کرنے اور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ایک تاریخی معاہدہ کیا۔ جس میں اس کی مالی اعانت کے لیے بین الاقوامی وعدے کیے گئے، جس کی رقم $792 ملین تھی۔

-گرین کلائمیٹ فنڈ کو بھرنے کے لیے 3.5 بلین ڈالر کے بین الاقوامی وعدوں کا اعلان کیا گیا۔

-ایڈاپٹیشن فنڈ کے لیے 134 ملین ڈالر کا اعلان کیا گیا۔

-یہ اعلان کیا گیا کہ 129.3 ملین ڈالر کم ترقی یافتہ ممالک کے فنڈ کو فراہم کیے جائیں گے۔

-اعلان کیا گیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے لیے خصوصی فنڈ کو 31 ملین ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔

- متحدہ عرب امارات نے "Alterra" کے نام سے $30 بلین مالیت کے کیٹلیٹک سرمائے کے ساتھ ایک موسمیاتی سرمایہ کاری فنڈ شروع کیا، جو نجی فنانسنگ کو راغب کرنے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے پر مرکوز ہے۔  نیز اس فنڈ کا مقصد عالمی سطح پر اضافی $250 بلین اکٹھا کرنا اور اس کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس نے لچک اور پائیداری ٹرسٹ فنڈ کے لیے خصوصی ڈرائنگ رائٹس میں 200 ملین ڈالر اور پانی کی حفاظت کے لیے 150 ملین ڈالر مختص کرنے کا بھی اعلان کیا۔

عالمی بینک نے موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے 2024 اور 2025 کے لیے سالانہ 9 بلین ڈالر کے اضافے کا اعلان کیا۔ اسی طرح  دیگر کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں نے 22.6 بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کی موسمیاتی کارروائی کے لیے حمایت میں اضافی اضافے کا اعلان کیا۔



فطرت کی حمایت سے متعلق COP28 کے اعلانات:

• 30 ممالک کا "مینگروو کلائمیٹ الائنس" میں شامل ہونا، جو کہ COP27 میں متحدہ عرب امارات اور جمہوریہ انڈونیشیا کے درمیان شراکت داری میں شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد موسمیاتی کارروائی کو بڑھانے کے لیے عالمی رفتار پیدا کرنا تھا، جس سے اس اتحاد میں ممبر ممالک کی کل تعداد 37 ہو گئی ہے۔ وہ ممالک جو دنیا کے 60% سے زیادہ مینگرووز پر مشتمل ہیں۔

• 21 ممالک کا باضابطہ طور پر مینگروو ڈیولپمنٹ انیشیٹو پر دستخط کرنا، جوکہ گلوبل مینگروو الائنس اور یو این کلائمیٹ چیمپیئنز آفس کے درمیان ایک مشترکہ کوشش ہے، جس کا مقصد 2030 تک عالمی سطح پر $4 بلین کی فنڈنگ کے ساتھ 15 ملین ہیکٹر مینگرووز کو تحفظ فراہم کرنا اور ان کو ترقی دینا ہے۔ 

• متحدہ عرب امارات کا کانفرنس میں ہر آنے والے اور شرکت کرنے والے کو ایک تحفہ کے ساتھ اعزاز دیتا ہے جس کی جڑیں ملک کی سرزمین میں ہیں، جوکہ 10 مینگروو کے درخت لگانے کی نمائندگی کرتی ہیں۔ نیز اس تحفہ سے موسمیاتی غیرجانبداری کو حاصل کرنے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فطرت پر مبنی حل کو فروغ دینے، اور کانفرنس کے مہمانوں کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے ملک کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔

• سمندری ترقی کی پہلکو  شروع کرنا جس کا مقصد اخراج کو کم کرتے ہوئے سمندری زندگی کی حمایت کرنا ہے۔

• مکمل طور پر جدید ٹیکنالوجیز اور حلوں پر مبنی پائیدار اور موسمیاتی سمارٹ زرعی نمونوں کو اپنانا۔ جیسے کہ زرعی میدان میں سائنسی تحقیق پر توجہ دینے کے علاوہ محفوظ، ہائیڈروپونک، نامیاتی، اور عمودی زراعت، اور پائیدار حل فراہم کرنا۔ جس کا مقصد اس شعبے کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانا ہے، جیسے کہ (پانی کے وسائل کی کمی، زراعت کے لیے نا مناسب زمین، مٹی کی کھاری پن، زیادہ درجہ حرارت) اور اس کے علاوہ دیگر بہت سی دوسری کامیابیاں۔

تاریخی وعدے اور اعلانات:

• 130 ممالک کا قابل تجدید توانائی کے ذرائع کی پیداواری صلاحیت اور توانائی کی کارکردگی کو دوگنا کرنے کے لیے COP28 کے تعہدات کو منظوری کرنا۔

• 150 ممالک کی طرف سے خوراک کے نظام، پائیدار زراعت اور آب و ہوا کی کارروائی پر UAE COP28 اعلامیہ کو اپنایا جانا۔

 • UAE COP28 اعلامیہ برائے موسمیاتی اور صحت کو 141 ممالک کی طرف سے منظور کیا جانا۔

• UAE COP28 اعلامیہ برائے موسمیاتی مالیات کو 13 ممالک کی طرف سے منظور کیا جانا۔ 

• 66 ممالک  کی جانب سے گلوبل کولنگ کے عہد کو منظور کیا جانا۔

• 78 ممالک اور 40 تنظیموں کی طرف سے موسمیاتی، ریلیف، بحالی اور امن پر UAE COP28 اعلامیہ کو اپنایا جانا۔

• UAE COP28 اعلامیہ برائے موسمیاتی مالیات کو 37 ممالک کی طرف سے منظور کیا جانا۔ 

• 77 ممالک کی طرف سے موسمیاتی کارروائی کی حمایت کرنے والے ٹرانزیشنز میں صنفی مساوات پر غور کرنے پر UAE COP28 اعلامیہ کو اپنایا جانا۔

• 67 ممالک کے ذریعے CHAMP (ہائی ایمبیشن ملٹی لیول پارٹنرشپ) کے عہد کو اپنایا جانا۔

• تیل اور گیس کے شعبے کے اخراج کو کم کرنے کے لیے COP28 چارٹر میں 52 کمپنیوں کی شمولیت دیکھی گئی، جو عالمی تیل کی پیداوار کا 40% نمائندگی کرتی ہے۔

• 35 کمپنیوں اور 6 صنعتی انجمنوں کی طرف سے صنعتی منتقلی ایکسلریٹر کی منظوری۔ بشمول ورلڈ اسٹیل ایسوسی ایشن، انٹرنیشنل ایلومینیم انسٹی ٹیوٹ، گلوبل رینویبیل اینرجی الائینس، ورلڈ سیمنٹ اینڈ کنکریٹ ایسوسی ایشن، آئل اینڈ گیس سیکٹر کلائمیٹ انیشیٹو، اور انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن۔

• "COP28 جوائنٹ اسٹیٹمنٹ آن کلائمیٹ، نیچر اور لوگ" کو اپنایا جانا۔ نیز اسے 18 ممالک اور 11 حیاتیاتی تنوع کی شراکت داری کی حمایت حاصل ہونا۔



موسمیاتی کارروائی کی حمایت کے لیے تاریخی مالی تعاون:

موسمیاتی فنانسنگ:  : متحدہ عرب امارات سے 30 بلین ڈالر (ملک کے خصوصی ڈرائنگ رائٹس سے 200 ملین ڈالر اور کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں سے 31.6 بلین ڈالر کے علاوہ)۔

• قابل تجدید توانائی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ:  $5 بلین 

• گرین کلائمیٹ فنڈ:  3.5 بلین ڈالر (IFAD2 میں 12.8 بلین ڈالر کی زیادتی)

• خوراک اور زرعی نظام کی ترقی:  $3.1 بلین 

• صحت:  $2.9 بلین

قدرت کا تحفظ:  $2.6 بلین

• ریلیف، بحالی اور امن:  $1.2 بلین

میتھین کے اخراج کو کم کرنا:  $1.2 بلین

• اثرات سے نمٹنے کے لیے گلوبل کلائمیٹ فنڈ:  $792 ملین

• صاف توانائی میں سرمایہ کاری کو فروغ:  $568 ملین

• ممالک میں قومی آب و ہوا کی کارروائی:  $467 ملین

• پانی:  $150 ملین

• اڈاپٹیشن فنڈ:  $134 ملین

• کم ترقی یافتہ ممالک کا فنڈ:  $129.3 ملین

• کولنگ:  $57 ملین



• موسمیاتی تبدیلی کے لیے خصوصی فنڈ $31 ملین

• صاف کھانا پکانا:  $30 ملین

• صنفی مساوات:  $2.8 ملین



جماعتوں کی کانفرنسوں میں پہلی بار خیالات اور فعاليات:



• وزارت تعلیم نے، پارٹیوں کی کانفرنسوں کی تاریخ میں پہلی بار، بہت سے تعلیمی اداروں کی وسیع شرکت کے ساتھ، "زمین کی وراثت" کے عنوان سے "تعلیم کے شعبے کے لیے خصوصی پویلین" کی میزبانی کی۔

• کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی وزیر محترمہ شما بنت سهيل المزروعي نے پارٹیز کی COP28 کانفرنس میں نوجوانوں کے لیے آب و ہوا کی علمبردار، وزارت ثقافت اور نوجوانوں کے تعاون سے، "یو اے ای یوتھ کلائمیٹ ڈیلیگیٹس پروگرام" کے پہلے بیچ کا آغاز کیا۔

• COP سیشنز میں پہلی بار، گرین زون بلیو زون سے ملحق ہے تاکہ فیصلہ سازوں اور حکام کو افراد، طلباء، کمیونٹی اداروں اور کام کے ساتھ بات چیت کرنے کی اجازت دی جا سکے تاکہ کانفرنس کے نتائج عوام کی امنگوں اور ضروریات کے موافق ہوں۔

• COP28 میں پیرس معاہدے کے اہداف کو نافذ کرنے میں پیشرفت کے عالمی نتائج کے پہلے جامع عالمی جائزے کے نتائج کے ردعمل سامنے آیا۔ 

• COP28 پریذیڈنسی نے کانفرنس پلان اور کانفرنس کی سرگرمیوں کے دو ہفتوں کے دوران توسیع شدہ "خصوصی موضوعات" پروگرام کی تیاری کے لیے اپنی نوعیت کی پہلی کھلی مشاورت کا انعقاد کیا۔ اس دوران اس نے سننے اور مواصلات کا ایک عالمی دورہ کیا جس میں تمام براعظموں اور درجنوں ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک شامل تھے۔ نیز اس دوران عالمی رہنماؤں، شراکت داروں، ماہرین اور آب و ہوا کی کارروائی سے متعلق افراد کے ساتھ میٹنگز بھی دیکھنے کو ملیں۔ 

• متحدہ عرب امارات میں پہلی بار COP28 کے ایجنڈے میں "عالمی تجارت" کو کیا گیا شامل۔

• COP28 نے  "انٹر فیتھ پویلین" اور پہلے "انڈجنیش پیہلس پویلین" کی میزبانی کی۔

• COP28 نے پہلی بار بزنس اینڈ فلانتھروپی کلائمیٹ فورم کی میزبانی کی۔ 

• COP28 نے اپنی نوعیت کا پہلا آب و ہوا اور صحت کا اعلامیہ جاری کیا۔

• COP28 نے صحت اور ماحولیات کے وزراء کی پہلی وزارتی میٹنگ کی میزبانی کی۔ 

• COP28 میں اپنی نوعیت کے پہلے یوم صحت کیا گیا مشاہدہ۔ 

• COP28 نے لچکدار فوڈ سسٹمز، پائیدار زراعت اور موسمیاتی کارروائی پر متحدہ عرب امارات کا پہلا اعلامیہ جاری کیا۔

• COP28 میں حکومتوں نے پہلی بار معاشرے اور ممالک پر موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے صحت کے اثرات کو تسلیم کیا۔

• COP28 میں پہلی بار موسمیاتی ایکشن ڈپلومیسی کے مرکز اور مذاکرات کی میز پر نوجوانوں کی شرکت کا مشاہدہ ہوا۔ نیز اس میں "پہلی عالمی یوتھ مردم شماری" کا آغاز کیا گیا۔

• یوم "خوراک، زراعت اور پانی"نے COP28 میں اپنی نوعیت کے پہلے وزارتی مکالمے کا اہتمام کیا جو کہ پانی کی کمی کو پورا کرنے کے قابل کھانے کے نظام کی تعمیر پر  مبنی ہے۔

• اپنی نوعیت کے پہلے مرحلے میں، 134 ممالک نے پائیدار زراعت، لچکدار خوراک کے نظام اور موسمیاتی کارروائی سے متعلق "COP28" اعلامیہ پر دستخط کیے، موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں خوراک کی حفاظت کے لیے 2.5 بلین ڈالر سے زیادہ کی رقم جمع کی گئی۔ مزید برآں خوراک کے نظام کے شعبے میں اختراعات کی حمایت کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے درمیان ایک نئی شراکت داری منعقد ہوئی۔ 

COP28 عالمی ماحولیاتی کارروائی کو فعال کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں امید اور اعتماد کی علامت تھی۔ ایک ایسے طریقے سے جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور دنیا کے مختلف ممالک میں آنے والی نسلوں کے حقوق کو محفوظ اور پائیدار مستقبل کے لیے منصفانہ اور منصفانہ معاہدے کے ساتھ محفوظ کرنے میں معاون ثابت ہوئی۔ جس سے کہ پوری انسانیت کی حفاظت کی جاتی ہے اور ممالک کی مسلسل ترقی، فروغ اور خوشحالی کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

 

ٹول ٹپ