ہمیں فالو کریں
جنرل۔

عزت مآب شیخ محمد بن زاید اور ترکی کے صدر کا علاقائی اور عالمی پیش رفت کا جائزہ

منگل 15/2/2022

عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان، ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر، اور جمہوریہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے تازہ ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسائل اور دلچسپی کی پیشرفت کے علاوہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور مشترکہ کام کو آگے بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا ہے ۔

عزت مآب شیخ محمد نے آج ابوظہبی کے قصر الوطن میں ترک صدر اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کا استقبال کیا۔عزت مآب نے صدر رجب طیب اردگان کے یو اے ای کے دورے کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ "اہم دورہ دونوں ممالک، ان کے عوام اور خطے کی تمام اقوام کی ترقی اور  تعاون کو مضبوط بنانے اور شراکت داری کے ایک نئے خوشحال مرحلے کی تعمیر میں مزید تیزی  پیدا کرے گا۔

عزت مآب شیخ محمد نے ترک صدر کو صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کا تہنیتی پیغام پہنچایا اور ترک صدر کی مسلسل اچھی صحت وخوشی اور ان کے ملک کی مزید ترقی استحکام، اور خوشحالی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

عزت مآب اور صدر اردگان نے دونوں ممالک کے لیے دستیاب تعاون کے مختلف مواقع کا جائزہ لیا، خاص طور پر سرمایہ کاری، ترقی، زراعت، خوراک کی حفاظت، صحت، ٹیکنالوجی، اختراعات، خلائی منصوبوں، مصنوعی ذہانت اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں،جن کو متحدہ عرب امارات کے ترقیاتی ایجنڈے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک میں پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے سازگار شعبوں میں ترجیح دی جا رہی ہے۔

دونوں فریقوں نے مشرق وسطیٰ کے متعدد مسائل اور پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا، اس تناظر میں اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک خطے میں امن وسلامتی اور استحکام کو بڑھانے کی کوششوں اور پرامن حل کی حمایت کی اہمیت پر متفق ہیں۔

عزت مآب شیخ محمد نے ترکی کی طرف سے اپنائے گئے دوستانہ موقف اور متحدہ عرب امارات میں شہری مقامات پر حالیہ حوثی دہشت گرد حملوں کی مذمت اور ان مجرمانہ حملوں کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے شکریہ ادا کیا اور ترکی کی سلامتی، استحکام اور خوشحالی کیلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

عزت مآب شیخ محمد نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ انکے کے حالیہ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں نے دونوں ممالک کے درمیان تازہ اقتصادی اور تجارتی شراکت داری کے آغاز کی بنیاد رکھی ہے،اور اب دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کے حجم کو دوگنا کرنے، اس شراکت داری کو مضبوط بنانے اور آنے والے عرصے کے دوران اسے آگے بڑھانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی خواہش پر زور دیا۔

شیخ محمد نے کہا کہ خطے کے عوام کے فائدےاور ترقیاتی شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی اشد ضرورت ہے اور خاص طور پر عرب اور ترکی کے درمیان بہت سی مشترکات کی روشنی میں ترقی، تعاون اور خوشحالی کے حصول کے لیے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات تعاون افہام و تفہیم اور خطے میں امن کے راستے پر ہر اس قدم کا خیرمقدم کرتا ہے، جو ملک کے نقطہ نظر سے ہٹ کر ترقی، خوشحالی اور استحکام کے حصول کے لیے تعاون اور بقائے باہمی کو مضبوط بنانے پر مبنی ہو۔

عزت مآب نے کہا کہ متحدہ عرب امارات خطے میں پائے جانے والے متعدد مشترکہ چیلنجوں کا مذاکرات، افہام و تفہیم، مشاورت اور سفارتی حل کے ذریعے مقابلہ کرنے کے لیے ترکی کے ساتھ تعاون کرنے کا خواہاں ہے۔

جمہوریہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے بھی اپنی جانب سے متحدہ عرب امارات کے دورے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے حالیہ برسوں میں امارات کی طرف سے حاصل کی گئی پیش رفت کو سراہا۔

اپنے افتتاحی کلمات میں، ترک صدر نے عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان اور حاضرین کو مبارکباد دی۔

ترک صدر نے کہا کہ مجھے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں میں حالیہ تیزی اور میرے پیارے بھائی عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کے گزشتہ نومبر میں ترکی کے دورے پر  بے حد مسرت ہوئی ہے۔

انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان معتدد  طے پانے والے معاہدوں کی اہمیت پر زور دیا۔جس میں مختلف شعبوں کا احاطہ کیا گیا،سرمایہ کاری، ٹرانسپورٹ اور صنعت کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی، دفاعی صنعت، صحت اور زراعت،اس کے ساتھ ساتھ ثقافت، نوجوان اور میڈیا بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہم آہنگی خطے میں امن، استحکام، تعاون اور ترقی کی کلید ہے۔ واضح کیا اوراس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ترکی خلیجی خطے کے تمام برادر ممالک کی سلامتی اور استحکام کو اپنے سے الگ نہیں سمجھتا۔"

انہوں نے نشاندہی کی کہ ترکی متحدہ عرب امارات میں شہری مقامات پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرنے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے۔ اپنے ملک کی جانب سے  دہشت گردی کی تمام اقسام، شکلوں اور بہانوں کی مذمت اور مسترد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک مضبوطی سے اس کا مقابلہ کرتا رہے گا۔

صدر اردگان نے مزید کہا کہ اقتصادی تعاون متحدہ عرب امارات اور ترکی کے تعلقات کا ایک اہم محرک ہے، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ جس پر دونوں ممالک مذاکرات شروع کریں گے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلوں کے حجم کو دوگنا کرنے کے لیے ایک نئی تحریک پیدا کرے گا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ٹیکنالوجی فنڈ کے قیام اور توانائی کے شعبے میں تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا تاکہ قابل تجدید اور صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز کے ساتھ ساتھ چپس کی تیاری میں سرمایہ کاری شامل ہو، جس کی اسٹریٹجک اہمیت نمایاں ہے اور جیسے کوویڈ 19 وبائی امراض کے دوران محسوس کیا گیا۔  "یہ طبی اور صحت کی سیاحت اور دیگر مشترکہ منصوبوں کے علاوہ ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔"

ترک رہنما نے مزید کہا کہ ترکی کو ابوظہبی جانے والی پروازوں کی گرین لسٹ میں دوبارہ شامل کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں تیزی آئے گی۔

انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان آج جو معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں وہ سب کے لیے ایک اچھی شروعات ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ "میں اپنے پیارے بھائی عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے میری اور میرے ساتھ آنے والے وفد کا ، گرمجوشی سے استقبال اور مہمان نوازی کی۔"

صدر اردگان نے (وزیٹر بک )مہمانوں کی کتاب میں ایک پیغام لکھا جس میں انہوں نے متحدہ عرب امارات کے دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کو متحد کرنے والی متعدد مشترکات کی روشنی میں دوطرفہ تعلقات میں مزید ترقی کی خواہش کی۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات اور اس کی عوام کے لیے مسلسل ترقی،امن و سلامتی اور خوشحالی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان نے مہمان ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔

اجلاس اور ضیافت میں متعدد وزراء، اعلیٰ حکام اور معززین  شریک تھے ان میں، عزت مآب شیخ حمدان بن زاید النہیان الظفرہ ریجن میں حکمران کے نمائندے، ہز ہائینس لیفٹیننٹ جنرل شیخ سیف بن زاید النہیان، نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ، عزت مآب شیخ طہنون بن زاید النہیان قومی سلامتی کے مشیر، ہز ہائینس شیخ منصور بن زاید النہیان، نائب وزیراعظم اور صدارتی امور کے وزیر، عزت مآب شیخ حامد بن زاید النہیان ابوظہبی کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن، عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان وزیر خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون، عزت مآب شیخ حمدان بن محمد بن زاید، شیخ محمد بن حمد بن تہنون النہیان، صدارتی امور کی وزارت میں خصوصی امور کے مشیر، اور عزت مآب شیخ خلیفہ بن تہنون النہیان، ابوظہبی ولی عہد کی عدالت میں شہداء کے خاندانوں کے امور کے دفتر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر،اور ترک صدر کے ہمراہ آنے والے وفد شامل تھا۔

ٹول ٹپ