ابوظہبی پر حوثیوں کے وحشیانہ حملوں پر تبادلہ خیال، عرب لیگ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے وفد کی سربراہی محترم المرار کر رہے ہیں

عزت مآب خلیفہ شاہین المرار، وزیر مملکت نے عرب لیگ کونسل کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کرنے والے متحدہ عرب امارات کے وفد کی سربراہی کی، جو آج مستقل مندوبین کی سطح پر منعقد ہوا جس میں حال ہی میں دہشت گرد حوثی ملیشیا کی طرف سے متحدہ عرب امارات پر وحشیانہ حملوں پر تبادلہ خیال کیا گیا-
عزت مآب نے متحدہ عرب امارات میں شہری علاقوں اور تنصیبات پرحوثی دہشت گرد ملیشیا کی جانب سے بغیر پائلٹ کے ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے مصفح اکاد 3 ایریا اور ابوظہبی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نئے تعمیراتی علاقے پر وحشیانہ اور دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی۔
عزت مآب نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے ان عرب ممالک کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور متحدہ عرب امارات کے موقف کی حمایت کی اور اس وحشیانہ حملے کی شدید مذمت کی۔
عزت مآب نے متحدہ عرب امارات کی حوثی دہشت گرد ملیشیا کی جانب سے شہریوں اور شہری اشیاء اور تنصیبات کو نشانہ بنانے پر برہمی اور شدید مذمت اور مذمت کا اظہار کیا، جو کہ بین الاقوامی انسانی قانون اور قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
عزت مآب نے اس بات پر زور دیا کہ ان حرکات میں غیر قانونی اور تشویشناک اضافہ حوثی ملیشیا کی خطے میں دہشت گردی اور افراتفری پھیلانے کی کوششوں میں ایک اور قدم ہے، جس سے علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرہ ہے۔
عزت مآب نے کہا: "اس جارحیت اور ان دہشت گردانہ کارروائیوں کو جامع ردعمل کے بغیر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ بین الاقوامی قانون متحدہ عرب امارات کو جارحیت کو پیچھے دھکیلنے کا اختیار دیتا ہے اور ہمیں اپنے، اپنی سرزمین، اپنی خودمختاری اور اپنے فوائد کا دفاع کرنے کا قانونی اور اخلاقی حق حاصل ہے۔"
عزت مآب نے مزید کہا: "یہ دہشت گرد ملیشیا اپنے ناجائزاغراض و مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے خطے میں اپنے جرائم جاری رکھے ہوئے ہیں، اور وہ علاقہ کی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ مزید حدیدہ پر سٹاک ہوم معاہدے کی عدم تعمیل کرتے ہوئے وہ سمندری قزاقی کی مشق کرنے، اپنی مضحکہ خیز جنگ کی مالی اعانت اور ہتھیاروں اور تباہی کے آلات متعارف کرانے کے لیے بندرگاہ کا استحصال کرتے ہیں۔الحدیدہ کی بندرگاہ کا اس ملیشیا کے ذریعے فوجی استحصال کیا جا رہا ہے۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ اس نے "الروابی" جہاز کی بحری قزاقی کا ارتکاب کیا، جس پر متحدہ عرب امارات کا جھنڈا ہے، اور اس کے عملے اورسامان کو حراست میں لے لیا تھا۔
عزت مآب نے اس بات پر زور دیا کہ اس سے بین الاقوامی بحری تجارت، جہاز رانی اور عالمی توانائی کی سپلائی کو خطرہ لاحق ہے اور اس طرح موجودہ مشکل حالات میں دنیا کے ممالک جن چیلنجوں سے دوچار ہیں، اس کے مقابلے کیلئے اضافی چیلنجز کا سامنا کرنا ہے۔
عزت مآب نے مزید کہا کہ اس صورتحال کا تسلسل کا مقصد مملکت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور پورے خلیج عرب کے خطے کی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنا ، عرب قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کی کوششیں اور عرب مملکتوں میں خون بہے رہا ہے اور موجودہ عرب بحرانوں کو حل کرنے کی کوششوں میں یہ بہت بڑی رکاوٹ ہے۔
عزت مآب نے اس بات کی تعریف کی کہ سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں قانونی جواز کی حمایت کرنے والے اتحاد نے ہمیشہ یمنی بحران کے سیاسی حل کے آپشن پر زور دیا ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ مملکت نے جنگ بندی کے لیے ایک جامع امن اقدام اور سیاسی حل پیش کیا ہے۔ تاہم حوثی ملیشیا اب بھی بضد ہے اور اپنے فوجی اور دہشت گردانہ جرائم کو جاری رکھنے پر اصرار کرتی ہے۔
عزت مآب نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت کرے جو شہریوں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بناتے ہیں، دہشت گردی کی اس کارروائی کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہو جائیں، اور حوثی ملیشیا کو یمن اور خطے میں افراتفری پھیلانے سے روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات اور ایک متحد موقف اختیار کریں۔
عزت مآب نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کے اتحاد کے بغیر دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکتیں۔ متحدہ عرب امارات خطے میں سلامتی اور استحکام کے حصول کے لیےاور اس عالمی لعنت کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
عزت مآب نے کہا، " متحدہ عرب امارات جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت اور یمن میں سیاسی حل تک پہنچنےکے لیے پرعزم ہے۔" اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ متحدہ عرب امارات اپنی سرزمین کو لاحق خطرات اور دہشت گردی کے خطرے سے روکنے کیلئے اور مجرموں کو قیفرکردار تک پہنچانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
اجلاس کے اختتام پر متحدہ عرب امارات پر حملےکے بعد حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا متفقہ فیصلہ جاری کیا گیا اور 17 جنوری 2022 کو عام شہریوں اور شہری اہداف پر بربریت وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی گئی، جس میں تین آئل ٹینکرز پھٹ گئے اور اس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور چھ بے گناہ معصوم شہری زخمی ہوئے۔
متعلقہ خبریں

شخ عبداللہ بن زاید کی شامی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ سے ملاقات
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج شامی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ اسعد الشیبانی اور ان کے ہمراہ وفد کا استقبال کیا۔
تفصیلات دیکھیں
شیخ عبداللہ بن زاید کا ازبکستان کے وزیر خارجہ سے رابطہ، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج جمہوریہ ازبکستان کے وزیر خارجہ بختیار سعیدوف کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی۔
تفصیلات دیکھیں
شیخ عبداللہ بن زاید کی وزیر خارجہ پیراگوئے سے ملاقات
ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج پیراگوئے کے وزیر خارجہ روبین رامیریز لیزکانو سے ملاقات کی۔
تفصیلات دیکھیں
متحدہ عرب امارات کی امریکہ میں دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت
متحدہ عرب امارات نے نیو اورلینز میں دہشت گردانہ کار حملے اور لاس ویگاس کے ایک ہوٹل کے باہر دھماکے کی شدید مذمت کی ہے، جن کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں بے گناہ زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات دیکھیں