
برکس پلس کے دوران اپنی تقریر کے آغاز میں، عالی ذی وقار نے صدر مملکت شیخ محمد بن زايد آل نهيان کا سلام عرض کیا۔ علاوہ ازیں، اس دوران عالی ذی وقار نے عزت مآب ولادیمیر پوتن نیز اس سال کے سیشن میں برکس گروپ کی روسی صدارت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے کہا: ہم ان کوششوں کو سراہتے ہیں جن کا مقصد ایک ایسے وقت میں بین الاقوامی مکالمے کو مضبوط کرنا ہے جب ہمیں عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ کارروائی اور ایک بہتر دنیا کی تعمیر کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔ چنانچہ روسی صدارت کے ذریعے، ایک اجتماعی وژن کو مجسم کیا گیا جو نہ صرف مسائل کو حل کرنے کے لیے بلکہ مستقبل کے راستے کا نقشہ بنانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کے پلیٹ فارم کے طور پر برکس کی طاقت کو مضبوط کرتا ہے جوکی دنیا کے لوگوں کے لیے خوشحالی کی ضمانت دیتا ہے۔
عزت مآب نے مزید کہا کہ "برکس" گروپ صرف اقتصادی تعاون تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ یہ کثیر جہتی تعاون پر مبنی شراکت داری کا نمونہ ہے۔ چنانچہ اس پلیٹ فارم کے ذریعے ہمارے ممالک مختلف تجربات سے مستفید ہو سکتے ہیں نیز مشترکہ ترقی حاصل کر سکتے ہیں اور یہی وہ بنیاد ہے جہاں سے متحدہ عرب امارات کی شروعات ہوتی ہے، جس نے ہمیشہ بین الاقوامی تعاون کو اپنی پالیسی کا مرکز بنایا ہے۔ بلا شبہ میرا ملک اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ حقیقی شراکت داری مشترکہ مفادات اور باہمی احترام کی بنیادوں پر استوار ہوتی ہے (نہ کہ تنگ مفادات یا عارضی حساب کتاب پر)۔
عالی وقار نے کہا: آج ہم یہاں برکس دوست ممالک کے ساتھ مل کر ایک بہتر اور مستحکم مستقبل کی تعمیر کے لیے اجتماعی کارروائی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے جمع ہورہے ہیں۔ چنانچہ ہماری دنیا آج بے مثال تبدیلیوں کا سامنا کر رہی ہے جو معیشت کے حجم یا جغرافیائی محل وقوع سے قطع نظر، ہر ملک کو متاثر کررہی ہے۔ چاہے وہ اچانک معاشی تبدیلیاں ہوں یا موسمیاتی تبدیلیوں میں تیزی، توانائی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے چیلنجز ہوں یا بگڑتے تنازعات اور جنگیں۔
عزت مآب نے مزید کہا: ہم سب کو تعمیری اور طویل مدتی حل تلاش کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، اور یہی اس برکس گروپ کے فریم ورک کے اندر ہمارے تعاون کا نچوڑ ہے، جو کہ بین الاقوامی تعاون اور کثیر جہتی کارروائی کی بنیاد کے طور پر اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانونی جواز کی پاسداری کرتا ہے۔
علاوہ ازیں، عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صرف بین الاقوامی امن اور استحکام کا حصول ہی ایک عالمی محاذ تشکیل دے سکتا ہے جو ہمارے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو۔ جیسا کہ یہ جنگ اور تنازعات کے علاقوں میں لوگوں اور شہریوں کی تکالیف کو ختم کرنے اور تعمیر، ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لہذا اس بنیاد پر، ہم غزہ کی پٹی میں لڑائی کے فوری اور مستقل خاتمے اور تمام شہریوں تک انسانی امداد کی غیر مشروط اجازت کا مطالبہ کرتے ہیں۔ نیز ہم اس بات کا بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ "دو ریاستی حل"، پرامن بقائے باہمی، اور متعلقہ بین الاقوامی قانونی قراردادوں پر مبنی سیاسی راستہ شروع کیا جائے۔
عالی وقار نے کہا: اسی طرح، لبنان میں، ہم کشیدگی کو کم کرنے، اسرائیلی جنگ بندی اور جارحیت کو فوری طور پر روکنے، نیز انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے تمام بین الاقوامی کوششوں کی حمایت جاری رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہیں۔ چنانچہ ہم بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
عزت مآب نے اس بات کی وضاحت کی کہ آج کی ہماری میٹنگ میں بحث کے سب سے اہم موضوعات میں سے ایک برکس گروپ میں دوست ممالک کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی کی تبدیلی، پائیداری، نقل و حمل، پانی کی حفاظت اور خوراک کی حفاظت جیسے مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔ جیسا کہ یہ تعاون عالمی چیلنجوں کا زیادہ موثر انداز میں سامنا کرنے کی ہماری صلاحیت کو بڑھا دے گا نیز اس سے جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی کی بنیادیں استوار ہونگیں۔
عالی وقار نے اس جانب بھی اشارہ کیا کہ متحدہ عرب امارات اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانا ایک جدید اقتصادی حکمت عملی تیار کرنے کا ایک موقع ہے۔ جیسا کہ یہ باہمی فائدے کے حصول کے لیے مہارت اور تجربات کے تبادلے کے لیے نئے افق کو کھولتے ہیں۔
عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے کہا: آج ہماری دنیا میں، تکثیریت ایک آپشن نہیں ہے، بلکہ ایک ضرورت ہے، اور ہمیں درپیش چیلنجز، خواہ وہ معاشی ہوں، آب و ہوا سے متعلق ہوں یا سماجی ہوں، ان کا مقابلہ اکیلے نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ تکثیریت کی بنیاد استحکام اور ترقی پر ہے۔ اس دوران عزت مآب نے زور دیا کہ متحدہ عرب امارات برکس ممالک اور دوست ممالک کے ساتھ تعاون کے ذریعے اس نقطہ نظر کو مضبوط بنانے کے لیے آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے۔
عزت مآب نے مزید کہا: میرا ملک اس اہم کردار سے واقف ہے جو ابھرتے ہوئے نیز ترقی پذیر ممالک عالمی معیشت کے مستقبل کی تشکیل میں ادا کرتے ہیں۔ لہذا اس نقطہ نظر سے، ہم سمجھتے ہیں کہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو اقتصادی فیصلوں کی تشکیل میں فعال اور بااثر شراکت دار ہونا چاہیے۔
عالی ذی وقار نے زور دے کر کہا کہ: برکس گروپ میں اپنی شرکت کے ذریعے اور اپنے شراکت داروں نیز دوستوں کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے، متحدہ عرب امارات تعاون اور کھلے پن کے نقطہ نظر کو بڑھانے کی خواہش رکھتا ہے۔ چنانچہ ہم علم اور تجربات کے تبادلے کے لیے مزید شراکت اور پلیٹ فارم بنانے کی اہمیت پر یقین رکھتے ہیں جو ہمارے مشترکہ اہداف کو حاصل کرنے اور پائیدار ترقی کی حمایت میں معاون ہیں۔
عالی وقار نے کہا: ہم برکس گروپ کے دوست ممالک نیز عالمی بلاکس کے ساتھ مثبت رابطے بڑھانے اور اور انھیں آگے لے جانے کے منصوبوں کی حمایت کو جاری رکھے ہوئے ہیں، اور ہم ایک ادارہ جاتی اور پائیدار کاروباری ماڈل کو بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں جوکہ ان اصلاحات کی حمایت کرتا ہے۔
اپنی تقریر کے اختتام پر، عالی ذی وقار نے پرتپاک استقبال اور تنظیم کے لیے عزت مآب ولادیمیر پوتن نیز روسی فیڈریشن کا شکریہ ادا کیا۔ اس دوران آپ نے یہ امید ظاہر کی کہ آج کی میٹنگ کے نتائج برکس گروپ کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس "برکس پلس" میں وزیر مملکت عزت مآب احمد بن علی محمد الصايغ کے علاوہ وزارت خارجہ میں اقتصادی اور تجارتی امور کے معاون وزیر اور برکس گروپ میں متحدہ عرب امارات کے شیرپا عزت مآب سعید مبارک الہاجری، روسی فیڈریشن میں متحدہ عرب امارات کے سفیر عزت مآب ڈاکٹر محمد احمد الجابر نیز سیکرٹری جنرل برائے کونسل برائے امور سفارتی اور قونصلر کور اور یو اے ای شیرپا برکس گروپ کے اسسٹنٹ، عالی وقار خمیس راشد الشمیلی جیسی سرکردہ شخصیات نے بھی شرکت کی۔
متعلقہ خبریں

متحدہ عرب امارات اور کویت کے درمیان مشترکہ کمیٹی کی عبداللہ بن زاید نے کی سربراہی... دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 8 یادداشتوں اور ایگزیکٹو پروگراموں پر کئے گئے دستخط
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے آج ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات اور ریاست کویت کے درمیان مشترکہ سپریم کمیٹی کے پانچویں اجلاس کے امور کی صدارت کی۔ جبکہ اس دوران کویتی فریق کی سربراہی دوست ملکت دولت کویت کے وزیر خارجہ عزت مآب عبداللہ علی عبداللہ اليحيا کر رہے تھے۔
تفصیلات دیکھیں
صدر مملکت جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے پہونچے ہندوستان
صدر مملکت عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نهيان "حفظه الله" آج دوست ملک جمہوریہ ہند کے ایک ورکنگ دورے پر پہنچے جس کے دوران وہ 2023 کی 18 ویں G20 لیڈروں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے، جس میں متحدہ عرب امارات بطور مہمان خصوصی شرکت کرے گا۔ واضح رہے کہ یہ
تفصیلات دیکھیں
گیمبیا میں اسلامی سربراہی اجلاس کے پندرہویں اجلاس میں شرکت کرنے والے ریاستی وفد کی شخبوط بن نهيان نے مملکت کے صدر کی جانب سے کی سربراہی
صدر مملکت عزت مآب شیخ محمد بن زايد آل نهيان حفظه الله کی جانب سے وزیر مملکت عزت مآب شیخ شخبوط بن نهيان آل نهيان نے گیمبیا میں اسلامی تعاون تنظیم کے اسلامی سربراہی اجلاس کے پندرہویں اجلاس میں شرکت کرنے والے متحدہ عرب امارات کے وفد کی سربراہی کی۔ واضح رہے کہ اس اجلاس کا انعقاد "پائیدار ترقی کے لیے بات چیت کے ذریعے اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دینا" کے عنوان کے تحت کیا گیا تھا۔
تفصیلات دیکھیں
عبداللہ بن زاید نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے وفد کی کریں گے سربراہی
وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبداللہ بن زايد آل نهيان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے وفد کی سربراہی کریں گے۔ واضح رہے کہ یہ اجلاس 18 سے 26 ستمبر تک نیویارک میں منعقد ہوگا۔
تفصیلات دیکھیں