جنرل۔

مونٹریال میں منعقدہ یوکرین پر وزارتی کانفرنس میں ریم الہاشمی نے کی شرکت

جمعرات 31/10/2024

بین الاقوامی تعاون کی وزیر مملکت محترمہ ریم بنت ابراہیم الہاشمی نے "یوکرین میں 10 نکاتی امن فارمولے کی انسانی ہمدردی کی جہت" کے موضوع پر وزارتی کانفرنس میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ 30-31 اکتوبر 2024 کو  کینیڈین شہر مونٹریال نے اس کی میزبانی کی۔

چنانچہ کانفرنس نے اپنے نیچے مختلف ممالک کے وزراء کی ایک بڑی تعداد کو اکٹھا کیا جس کا مقصد یوکرین کے لیے امن سربراہی اجلاس کے جاری کردہ بیان میں بیان کردہ اس مشترکہ وژن کو تقویت دینا ہے، جو جون 2024 میں سوئٹزرلینڈ کے برگن اسٹاک میں منعقد ہوا تھا۔

اس کانفرنس کے دوران، وزراء نے پناہ گزینوں کی ان کے گھروں کو واپسی کے لیے بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قانون کے اصولوں پر مبنی ایک ٹھوس منصوبہ تیار کرنے کے مقصد سے تبادلہ خیال کیا۔

اس کانفرنس کے شرکاء نے مجوزہ 10 نکاتی امن فارمولے کے فریم ورک کے اندر یوکرائنی بچوں کی واپسی کے لیے بین الاقوامی اتحاد کو مضبوط بنانے نیز جنگ کے بعد اپنے ملک واپس آنے والے یوکرینی باشندوں کی بحالی اور انضمام کے لیے بہترین طریقہ کار کی نشاندہی کرنے پر زور دیا۔

محترمہ الہاشمی نے اس بات کی تصدیق کی کہ یوکرین میں امن فارمولے کے انسانی جہت پر وزارتی کانفرنس کے کام میں متحدہ عرب امارات کی شرکت، یہ ان اقدامات کے لیے اس کی مسلسل حمایت کے فریم ورک میں آتا ہے جو یوکرین میں جاری جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی اثرات کو کم کرے گا، خاص طور پر بچوں، خواتین، پناہ گزینوں اور قیدیوں کے حوالے سے۔

محترمہ نے روسی فیڈریشن اور جمہوریہ یوکرین کے درمیان متحدہ عرب امارات کی طرف سے جاری سفارتی کوششوں اور کامیاب ثالثی کا حوالہ دیا۔ جیسا کہ ممکت 9 ثالثی مکمل کرنے میں کامیاب ہوئی، چنانچہ اس سے ان ثالثی میں دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی کل تعداد 2,184 ہوگئی۔

محترمہ نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین میں بحران کے آغاز کے بعد سے، متحدہ عرب امارات نے متاثرہ افراد کو مسلسل امداد اور خوراک کا تعاون فراہم کیا ہے جس کا مقصد یوکرین کے دوست عوام کو درپیش مصائب کی شدت کو کم کرنا ہے۔ چنانچہ اس میں یوکرائنی شہریوں کے لیے 100 ملین امریکی ڈالر، امدادی تعاون، بنیادی خوراک اور طبی سامان، الیکٹرک جنریٹرز، ایمبولینسز، اور دیگر طبی اور تعلیمی سامان کے فضائی پل کے آغاز کے ساتھ ساتھ، پڑوسی ممالک جیسے پولینڈ، مالڈووا اور بلغاریہ میں یوکرائنی پناہ گزینوں کے لیے امدادی سامان لے جانے والے طیارے  شامل ہے۔

سفارت کاری، بات چیت، اور کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اپنے موقف پر زور دیتے ہوئے، محترمہ نے یوکرین میں تنازعہ کا پرامن حل تلاش کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے عزم کی طرف اشارہ کیا۔